07 ستمبر ، 2017
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔
یہ فیصلہ پارٹی نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی زیر صدارت ایک اجلاس کے دوران کیا۔
بعدازاں کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں پارٹی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ایک اپیل جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کے متعلق جو فیصلہ دیا گیا ہے اس کے خلاف ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا معاملہ الگ کرنے کے خلاف اپیل کی جا رہی ہے، جبکہ ایک اپیل پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو نرم سزا دینےکے خلاف کی جائے گی۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ سے اجازت لیے بغیر مشرف کو وفاقی حکومت نےبھگایا جبکہ چوہدری نثار نہیں سابق صدر کو محفوظ راستہ فراہم کیا۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 19 کے تحت عدالت مجاذ تھی کہ پرویز مشرف کوسزا دیتی۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ بیت اللہ محسود اور چار ساتھیوں کو اللہ نے کیفر کردار کو پہنچایا جبکہ بے نظیر کے قاتل کو ساری دنیا نے دیکھا تھا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 31 اگست کو 10 سال بعد بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں 5 ملزمان کو بری اور جنرل (ر) پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ سابق پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو 17، 17 سال کی سزا کا حکم دیا گیا۔
سابق وزیراعظم کے بچوں نے اپنی والدہ کے قتل کیس کا فیصلہ ناقابل قبول قرار دیا تھا۔
عدالتی فیصلے پر بلاول، آصفہ اور بختاور بھٹو زرداری نے اپنے رد عمل کا اظہار سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔
پیپلزپارٹی کے چیرمین اور شہید بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ کیس کا فیصلہ مایوس کن اور ناقابل قبول ہے۔
خیال رہے کہ 27 دسمبر2007ء کو لیاقت باغ میں انتخابی جلسے کے بعد روانگی پر لیاقت باغ چوک میں خود کش حملے کے نتیجے میں بے نظیر بھٹو شہید ہوگئی تھیں۔