19 ستمبر ، 2017
کراچی: تانیہ قتل کیس میں سندھ ہائی کورٹ نے لواحقین کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم جاری کردیا جبکہ آئی جی سندھ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تفتیش کی نگرانی خود کریں۔
ایس ایس پی جامشورو نے عدالت میں واقعے کی رپورٹ جمع کرادی جس کے مطابق قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ پولیس نے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا ہے۔
ایس ایس پی جامشورو کے مطابق دونوں ملزمان کو ریمانڈ کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت روانہ کیا جا چکا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تانیہ کے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے جبکہ معاملہ زیر تفتیش ہے،جلد قتل کی وجوہات سامنے آجائیں گے۔
ایس ایس پی جامشورو کے مطابق شواہد کی بنیاد پرمقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ شامل کی گئی جبکہ غفلت پر ایس ایچ او جھنگارا اور اے ایس آئی محمد علی کو معطل کردیا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اے ایس پی سیہون کی سربراہی میں جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیا گیا ہے۔
دوسری جانب تانیہ خاصخیلی کے اہلخانہ نے چیف جسٹس سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
سیہون کے گاؤں جھانگارا میں 7 ستمبر کی شام ملزم خان محمد خانوانی نے گھر میں گھس کر تانیہ کو قتل کردیا تھا۔
لڑکی کے والد غلام قادر کے مطابق ملزم نے بیٹی کارشتہ مانگا تھا اور انکار پر اس نے اہل خانہ کو زد و کوب کیا اور لڑکی کو ساتھ لے جانے کی کوشش کی تاہم لڑکی نے مزاحمت کی تو ملزم نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
پولیس نے قتل کے اگلے ہی روز فعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا جس میں خان محمد خانوانی سمیت ایک نامعلوم ملزم کو نامزد کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی متاثرہ خاندان کے گھر کا دورہ کیا اور انہیں انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی۔