پاکستان
Time 07 اکتوبر ، 2017

کراچی میں خواتین پر حملوں میں ایک ہی شخص ملوث ہے، پولیس

کراچی: پولیس نے خواتین پر حملوں میں دو افراد کے ملوث ہونے کا امکان رد کردیا۔

کراچی کے مخصوص علاقوں میں 25 ستمبر سے خواتین پر تیز دھار آلے سے حملے جاری ہیں جس میں اب تک 15 خواتین زخمی ہوچکی ہیں لیکن پولیس ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے ملزم کی گرفتاری کے لیے 5 لاکھ روپے کا انعام مقرر کیا گیا ہے جب کہ پولیس اس کی گرفتاری کے لیے تابڑ توڑ حملے کررہی ہے اور کئی مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا لیکن انہیں بعد میں چھوڑ دیا گیا۔

ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے حملے میں کسی دوسرے شخص کے ملوث ہونے کا امکان رد کردیا ہے اور کہا ہےکہ خواتین پر حملے ایک ہی ملزم کررہا ہے۔

ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق ملزم نے 12 وارداتوں میں ایک ہی موٹرسائیکل استعمال کی ہے جو سی ڈی 70 ہے اور اس کے بعد ملزم نے سی جی 125 کا سہارا لیا جب کہ ملزم نے آخری واردات سی ڈی 70 پر ہی کی ہے۔

پولیس کی جانب سے ملزم کی مزید تصاویر جاری کردی گئی ہیں جس میں اس کے جسمانی ڈھانچے کی معلومات فراہم کی گئی ہیں جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اب اپنا حلیہ بھی تبدیل کرلیا ہے۔

مزید خبریں :