09 اکتوبر ، 2017
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز میں عدم پیشی پر حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے آج نیب ریفرنسز پر سماعت کی جس میں کیپٹن (ر) صفدر اور مریم نواز عدالت میں پیش ہوئے جس کے بعد عدالت نے محمد صفدر کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔
نیب کی جانب سے حسن اور حسین نواز کے وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی اور عدالت کو بتایا گیا کہ دونوں ملزمان بیرون ملک جاچکے ہیں اور جان بوجھ کر عدالت میں پیش نہیں ہورہے، ان کے وارنٹ لندن کے پتے پر بھی بھجوائے گئے تھے۔
نیب نے دوران سماعت عدالت میں استدعا کی کہ حسن اور حسین نواز کا ٹرائل الگ کیا جائے اور انہیں اشتہاری قرار دیا جائے۔
عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی نیب کی استدعا منظور کرلی اور اس پر کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ملزمان کا اخبار میں اشتہار جاری کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے دونوں ملزمان کو بذریعہ اخبار اشتہار عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے اور ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
جب کہ عدالت نے 3 نیب ریفرنسز میں حسن اور حسین نواز کامقدمہ الگ کرنےکی ہدایت کی ہے۔
عدالت کے حکم کے بعد اب دونوں ملزمان کو بذریعہ اشتہار آگاہ کیا جائے گاکہ وہ عدالت کی جانب سے مقررہ تاریخ پر پیش ہوں اور اگر ملزمان پیش نہ ہوئے تو ان کو باضابطہ اشتہاری ملزم قرار دے کر ان کی جائیداد ضبطی کا حکم دیا جائے گا۔
احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ اپارٹمنٹس، العزیزیہ اسٹیل مل اور فلیگ شپ انویسمنٹ میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 13 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔
واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف تین اور اسحاق ڈار کے خلاف ایک ریفرنس دائر کیا ہے۔