15 نومبر ، 2017
اسلام آباد: احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران مسلسل طلبی اور ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے باوجود پیش نہ ہونے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف تین ریفرنسز دائر کیے ہیں جن میں لندن پراپرٹیز، العزیزیہ مل اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ کے ریفرنسز شامل ہیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدلت نے کیسز کی سماعت پر حسن اور حسین نواز کے کیس کو الگ کیا تھا اور انہیں کئی بار عدالت طلب کیا گیا۔
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کے دونوں صاحبزادوں کو مفرور قرار دے کر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کررکھے تھے اور انہیں عدالت میں پیشی کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔
احتساب عدالت نے آج شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر سماعت کی اور ایک ماہ کا وقت مکمل ہونے کے باوجود پیش نہ ہونے پر حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا۔
دوران سماعت شریف خاندان کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کے جج محمد بشیر سے پوچھا کہ حسن اور حسین نواز کا کیا اسٹیٹس ہے؟ جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ حسن اور حسین نواز کو ایک ماہ مکمل ہونے پر اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج نے عدالتی عملے کو حکم دیا کہ حسن اور حسین نواز کو ہر عدالتی فیصلے میں اشتہاری لکھا جائے۔
عدالت نے حسن اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ کا فیصلہ کرنے کے لیے 22 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔
واضح رہے کہ نیب نے سابق وزیراعظم کے دونوں صاحبزادوں کے لاہور میں اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر رکھی ہیں۔