15 نومبر ، 2017
کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں فائرنگ سے ایس پی سٹی انویسٹی گیشن محمد الیاس، ان کی اہلیہ، بیٹا اور پوتا شہید ہو گئے۔
ایس پی محمد الیاس اپنے اہل خانہ کے ہمراہ شہر کی جانب جا رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح ملزمان نے نواں کلی کے علاقے میں ان کی گاڑی پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔
فائرنگ کے نتیجے میں ایس پی محمد الیاس، اہلیہ فرزانہ، بیٹا ایڈوکیٹ محمد عدیل اور سات سالہ پوتا عبدالوہاب شہید ہو گئے۔
دہشت گردوں کے حملے میں ایس پی محمد الیاس کی پوتی شدید زخمی ہوئی جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد نے علاقے کا محاصرہ کر کے دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے ایس پی انسویسٹی گیشن پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا ہے کہ واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کو فوری یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بزدلانہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
خیال رہے کہ 9 نومبر کو بھی صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی) موٹر ٹرانسپورٹ اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن حامد شکیل سمیت 3 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
ایئرپورٹ روڈ پر حامد شکیل کے قافلے کے قریب ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے تھے، حامد شکیل کی گاڑی کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ چمن ہاﺅسنگ اسکیم میں واقع اپنے گھر سے نکل رہے تھے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے اکثر علاقوں میں پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔
گذشتہ ماہ 18 اکتوبر کو کوئٹہ میں فورسز پر حملوں کے نتیجے میں ایلیٹ فورس کے جوانوں اور پولیس انسپکٹر سمیت 6 اہلکار شہید ہوگئے تھے جب کہ دیگر 2 افراد بھی دھماکے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
اس سے قبل 13 اکتوبر کو بھی کوئٹہ کے فقیر محمد روڈ پر فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق جب راہ گیر سمیت 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔