28 نومبر ، 2017
پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ راسخ العقیدہ مسلمان ہیں اور انہیں پیر خواجہ حمید الدین سیالوی سے ملاقات کرکے وضاحت کرنی چاہیے۔
اطلاعات کے مطابق صوبائی وزیر اوقاف زعیم قادری نے سرگودھا کے آستانہ سیال شریف کے سجادہ نشین خواجہ حمیدالدین سیالوی سے ملاقات کی ہے جس میں دھرنے کے دوران پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں خواجہ حمید الدین سیالوی نے زعیم قادری سے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو ساتھ لانے کا کہا۔
پیر سیالوی نے زعیم قادری سے کہا کہ وہ رانا ثناءاللہ سے کہیں کہ وہ ٹی وی پر آکر کہیں کہ وہ قادیانیوں کو کافر سمجھتے ہیں، دوبارہ کلمہ پڑھیں اور استعفیٰ بھی پیش کریں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے بھی زعیم قادری اور پیر سیالوی کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تصدیق کی ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ زعیم قادری کی پیر خواجہ حمیدالدین سیالوی سے ملاقات بہت اچھی ہوئی ہے، رانا ثناءاللہ راسخ العقیدہ اور ختم نبوت پر یقین رکھنے والے شخص ہیں لہٰذا پیر صاحب کے پاس جاکر وضاحت پیش کردیں۔
دوسری جانب رانا ثناء اللہ نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ جو معاہدہ حکومت اور ڈاکٹر آصف جلالی کے درمیان اسلام آباد میں ہوا، اس میں ان کے استعفے سے متعلق کوئی مطالبہ نہیں تھا۔
وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ اُس تحریری معاہدے پر حکومت کی جانب سے خواجہ سعد رفیق اور مذہبی جماعت کی جانب سے ڈاکٹر آصف جلالی کے دستخط ہیں۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے 14 ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے حالیہ بحران کے باعث اپنے استعفے پیر حمید الدین سیالوی کو جمع کرادیے ہیں اور اس حوالے سے رکن قومی اسمبلی شیخ محمد اکرم نے استعفوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کے عقیدے پر کسی اقدام سے گریز نہیں کریں گے اور پیر حمید الدین کا جو حکم ہوگا اس کی تائید کریں گے۔