28 نومبر ، 2017
حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان تحریری معاہدے کے بعد فیض آباد انٹرچینج اور ملک کے دیگر شہروں میں جاری دھرنے ختم ہوگئے تاہم لاہور میں اب بھی ایک مذہبی جماعت کا دھرنا جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق لاہور میں شاہدرہ موڑ اورملتان روڈ پر جاری دھرنے ختم ہونے پر شہریوں نے سکھ کا سانس لیا ہے اور شہر میں میٹروبس سروس بھی بحال کردی گئی ہے تاہم لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر ایک مذہبی جماعت کا دھرنا اب بھی جاری ہے۔
مال روڈ کے فیصل چوک پر موجود دھرنا مظاہرین وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد معاہدے پر بھی ان سے مشاورت نہیں کی گئی اور انہیں معاہدے پر تحفظات ہیں اس لیے دھرنا جاری رہے گا۔
فیصل چوک کے علاوہ لاہور کے دیگر علاقوں میں کاروبار زندگی معمول پر آگیا ہے، میٹروبس سروس بحال ہوگئی ہے اور بڑی مارکیٹیں بھی جزوی طور کھل گئی ہیں۔
خیال رہے کہ سابق سینیٹر اور سرگودھا کے آستانہ سیال شریف کے سجادہ نشین خواجہ حمید الدین سیالوی نے بھی رانا ثناء اللہ سے فوری طور پر وزارت سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے کئے پر معافی ما نگیں،اگر رانا ثناء اللہ نے 3 دسمبر تک اپنی وزارت سے استعفیٰ نہیں دیا تو سیال شریف سے جیل بھر و تحریک شروع کر دی جا ئے گی۔
ادھر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ خواجہ حمید الدین سیالوی انتہائی محترم اور بزرگ شخصیت ہیں اور انہیں چند لوگوں نے غلط فہمی میں مبتلا کردیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آپس کی بات میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وہ خواجہ حمید اللہ سیالوی کے پاس ضرور جائیں گے اور جو بھی غلط فہمی ہے اسے دور کرنے کی کوشش کریں گے۔