08 دسمبر ، 2017
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں میں اسرائیلی فائرنگ سے دو فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔
امریکی فیصلے کے خلاف غزہ، مغربی کنارے، خان یونس، بیت الحم اور رام اللہ میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے خلاف مظاہرے کیے۔
صیہونی افواج نے مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر آنسو گیس شیل اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بھی اسرائیلی افواج کی فائرنگ کے نتیجے میں جنوبی غزہ میں 30 سالہ محمد المرسی کے شہید ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
امریکی فیصلے کے خلاف غزہ اور مغربی پٹی میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد 30 سے زائد مقامات پر فلسطینیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
امریکی فیصلے کے خلاف فرانس کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بھی آج طلب کیا گیا جس میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے برخلاف فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے خلاف پوری امت مسلمہ میں شدید غم و غصے کی لہر پائی جا رہی ہے جب کہ فرانس، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کی جانب سے بھی اس فیصلے کی مذمت کی گئی ہے۔