پاکستان

کلبھوشن یادیو کیس: پاکستان نے عالمی عدالت میں بھارت کا موقف مسترد کردیا


بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان نے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں اپنا جواب جمع کروا دیا، جس میں بھارتی موقف کو مسترد کردیا گیا۔

 دفتر خارجہ کی ڈائریکٹر انڈیا فریحہ بگٹی نے عالمی عدالت انصاف میں جواب جمع کروایا۔

پاکستان کا اپنے جواب میں کہنا تھا کہ کلبھوشن عام قیدی نہیں ہے اور اس پر ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ 18 مئی 2017 کو عالمی عدالت میں مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران بھارت نے موقف اختیار کیا تھا کہ کلبھوشن یادیو کو ویانا کنونشن کے مطابق قیدیوں کے حقوق حاصل نہیں ہیں۔

آج پاکستان کی جانب سے جمع کرئے گئے جواب میں کہا گیا، 'کلبھوشن ایک غیر ملکی جاسوس ہے، جو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کی غرض سے داخل ہوا تھا، جسے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا تھا، اس لیے قیدیوں سے متعلق ویانا کنونشن کی شقوں کا اطلاق اس پر نہیں ہوتا'۔

پاکستانی جواب اٹارنی جنرل، لیگل ٹیم اور دفتر خارجہ کی ٹیم نے مل کر تیار کیا ہے، جس میں پاکستان کے موقف کو جامع انداز میں بیان کیا گیا ہے۔

پاکستانی جواب میں کلبھوشن یادیو کی تخریبی سرگرمیوں، ٹرائل اور چارج شیٹ کی تفصیلات بھی جواب میں شامل کی گئی ہیں۔ 

واضح رہے کہ پاکستان کے پاس جواب جمع کرانے کا آج آخری دن تھا، عالمی عدالت انصاف نے پاکستان کو 13 دسمبر تک جواب جمع کرانے کا کہا تھا۔

پاکستانی جواب کے بعد اب عدالت نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اس پر سماعت کرے گی یا پاکستان اور بھارت کو مزید جواب دینے کی مہلت دے گی۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے جواب کے بعد بھارت کو جواب الجواب جمع کرانے کا موقع دیا جائے گا اور بھارتی جواب میں اگر کوئی سوال اٹھایا گیا تو پاکستان بھی ایک اور جواب دے گا۔

جوابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد کلبھوشن کیس کی سماعت 2018 کے وسط تک شروع ہونے کا امکان ہے۔

کلبھوشن یادیو—گرفتاری اور عالمی عدالت میں ٹرائل

بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔

کلبھوشن پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کر چکا ہے۔

رواں برس 10 اپریل 2017 کو کلبھوشن یادیو کو جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

تاہم بھارت نے کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کو عالمی ثالثی عدالت (آئی سی جے) میں چیلنج کرتے ہوئے سزا پر عمل درآمد رکوانے کی اپیل کی تھی۔

عالمی عدالت نے کلبھوشن کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جاسکتی۔

گذشتہ ماہ پاکستان نے انسانی بنیادوں پر کلبھوشن کو اہلیہ سے ملاقات کی پیشکش کی تھی، جو رواں ماہ 25 دسمبر کو ہوگی۔

اہلیہ کے ساتھ کلبھوشن کی والدہ اور ایک بھارتی سفارتی اہلکار بھی پاکستان آئے گا۔

مزید خبریں :