23 دسمبر ، 2017
کراچی: چیف جسٹس ثاقب نثار کا ’مجھے لیڈری کا کوئی شوق نہیں اور جس کومجھ پرتنقید کرنی ہےکرلے‘۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سمندری آلودگی کی سنگین صورتحال اور کراچی میں صاف پانی کی فراہمی سے متعلق درخواست کی۔
اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ’بڑے اعتراضات کیے گئے کہ چیف جسٹس میو اسپتال کیوں گئے۔
انہوں نے کہا کہ’ آئین کے تحت بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمےداری ہے، صاف کہنا چاہتا ہوں مجھے لیڈری کا کوئی شوق نہیں، جس کومجھ پرتنقید کرنی ہےکرلے‘۔
معزز چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میواسپتال میں وینٹی لیٹرکی سہولت نہیں تھی، میواسپتال کادورہ انسانی جانوں کی تحفظ کے لیےکیا۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ملکی حالت کاذمے دار ہر وہ شخص ہے جو کسی بھی ادارے میں بر سر اقتدار رہا، کوئی مزدور اور غریب شہری ملک کی صورتحال کا ذمے دار نہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیف جسٹس پاکستان نے میو اسپتال لاہور کا دورہ کیا تھا۔