29 دسمبر ، 2017
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہےکہ جس استاد کو پڑھانا نہیں آتا اس کو سسٹم سے باہر ہونا چاہیے۔
کراچی پریس کلب کے باہر این ٹی ایس پاس کنٹریکٹ اساتذہ ملازمتوں کی مستقلی کے لیے احتجاج کررہے ہیں جو 7 روز سے جاری ہے۔
گزشتہ روز اساتذہ نے سندھ سیکریٹریٹ جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا ور کئی اساتذہ کو گرفتار کرلیا۔
جیونیوز کےمطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت این ٹی ایس اساتذہ کے احتجاج سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر اور چیف سیکریٹری رضوان میمن سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر حکام نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ این ٹی ایس کے ذریعے 15649 اساتذہ بھرتی کیے گئے، اساتذہ 3 سال کا کنٹریکٹ مکمل ہونے پر مستقلی کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن مستقل کرنے کے لیے دوبارہ این ٹی ایس ٹیسٹ ضروری ہے۔
بریفنگ پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اچھے اساتذہ کو مستقل کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، اساتذہ کا معیار زبردست ہونا چاہیے اور جس استاد کو پڑھانا نہیں آتا اس کو سسٹم سے باہر ہونا چاہیے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تعلیمی نظام کو بہتر کرنا اولین ترجیح ہے، تعلیم کی بہتری کے لیے ہمیں کچھ سخت فیصلے کرنا ہوں گے، تعلیم کو ہر قسم کے اثرورسوخ سے آزاد کرنا چاہتا ہوں۔
وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت کی کہ ہر 5 سال کے بعد اساتذہ کی جانچ پڑتال کرائیں۔
مراد علی شاہ نے وزیر تعلیم اور کمشنر کراچی کو اساتذہ کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہی اساتذہ سے ملاقات کریں اور پالیسی کے مطابق مسئلہ کو آج ہی حل کیا جائے۔