29 دسمبر ، 2017
حیدرآباد: پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما سائرہ نصیر قتل کیس میں ملوث بیٹے فہد شاہ اور بیوی صدف کو 8 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
ہوسٹری پولیس نے سائرہ نصیر قتل کیس میں ملوث فہد شاہ اور اس کی بیوی صدف کو سول جج کی عدالت میں پیش کیا جس پر انہیں جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا۔
ملزم نے پولیس کی جانب سے تشدد کے ذریعے اعتراف جرم کی شکایت کی جس پر عدالت نے ملزم کا میڈیکل کرانے کی بھی ہدایت کردی۔
ادھر پولیس ترجمان کے مطابق سائرہ نصیر قتل کیس حل کرنے پر وزیر داخلہ سندھ نے ایس ایس پی پیر محمد شاہ کو شاباش اور حیدرآباد پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے 2 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔
گزشتہ روز پولیس نے سائرہ نصیر کے قتل کیس کے سلسلے میں ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا تھا جنہوں نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے۔
مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما رواں ماہ لاپتہ ہوگئی تھیں جس کے بعد ان کی مسخ شدہ لاش 7 دسمبر کو برآمد ہوئی۔
پولیس نے گزشتہ رات مقتولہ کے بیٹے فہد کو تفتیش کے لیے طلب کیا اور دوران تفتیش اس نے ماں کو قتل کر کے بیوی کی مدد سے لاش کو آگ لگانے کا اعتراف کیا تھا۔
ایس ایس پی حیدرآباد پیر محمد شاہ نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ قتل کے روز بیٹے فہد کی والدہ کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی جس پر مشتعل ہو کر اس نے امام دستے سے ماں کے سر پر وار کیا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔
ایس ایس پی حیدرآباد کے مطابق ملزم نے اپنی اہلیہ کی مدد سے والدہ کی لاش کو گاڑی میں ڈال کر جرم چھپانے کے لئے ہوسڑی کے قریب گاڑی کو آگ لگائی اور تفتیش کے بعد قاتل فہد اور اس کی بیوی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔