پاکستان
Time 01 جنوری ، 2018

ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی


اسلام آباد: امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان کے بعد امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا گیا ہے۔

ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ ڈیوڈ ہیل کو تقریباً ایک گھنٹہ پہلے طلب کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ آپ کے صدر نے بالکل غلط الزام لگایا ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت حکومت کے تمام سینئر عہدیداروں نے معاملے پر مشاورت کرنے کے بعد فیصلہ کیا کہ ٹرمپ کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے اس پر احتجاج کرنا چاہیے۔

ذرائع نے بتایا کہ کل مزید سخت ردعمل سامنے آئے گا جو پوری پاکستانی ریاست کا معاملے پر ردعمل ہوگا۔

وزیراعظم کل اپوزیشن کے رہنماؤں کو بھی اس حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب

دوسری جانب ٹرمپ کے بیان کے بعد وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوگا جس میں امریکی صدر کے نئے بیان سمیت جنوبی ایشیا پالیسی کے امور بھی زیرغور آئیں گے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ اجلاس میں ملکی سلامتی صورتحال سمیت اہم قومی امور پر غور ہوگا۔

امریکا نے 15 برسوں میں احمقوں کی طرح پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد دی، ٹرمپ

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ایک بار پھر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران اسلام آباد کو 33 ارب ڈالر امداد دیکر بے وقوفی کی۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ امریکا نے گزشتہ 15 برس میں احمقوں کی طرح پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد کی مد میں دیے اور انہوں نے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا۔

امریکی صدر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان نے ہمارے حکمرانوں کو بے وقوف سمجھا، جن دہشت گردوں کو ہم افغانستان میں ڈھونڈتے رہے پاکستان نے انہیں محفوظ پناہ گاہیں دیں اور ہماری بہت کم معاونت کی، لیکن اب مزید نہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران امریکا کی جانب سے پاکستان پر متعدد بار دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا جا چکا ہے جس کے جواب میں پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے واضح پیغام دیا تھا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر گرانے کے لیے بے بنیاد الزامات عائد کر رہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستان کی امداد بند کرنے کی دھمکیاں دے چکے ہیں۔

گزشتہ برس دسمبر میں امریکی وزیر دفاع جیمس میٹس نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف بھی کیا تھا۔

مزید خبریں :