14 جنوری ، 2018
کراچی کے علاقے ریڑھی گوٹھ سے متحدہ قومی موومنٹ لندن کے پاکستان میں انچارج پروفیسر حسن ظفر عارف کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق علی الصبح اطلاع ملنے پر ریڑھی گوٹھ سے ایک شخص کی لاش کار کی پچھلی سیٹ سے برآمد کی گئی جس کی شناخت حسن ظفر عارف کے نام سے ہوئی ہے۔
ابراہیم حیدری تھانے کے اے ایس آئی امیر حسین کے مطابق صبح 8 بجے لاش کی اطلاع ملی جس کے بعد ریڑھی گوٹھ میں کھڑی گاڑی کی پچھلی سیٹ سے لاش برآمد کی گئی۔
جناح اسپتال کی انچارج شعبہ حادثات ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق حسن ظفر عارف کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تاہم ان کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود نہیں۔
ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ اہلخانہ کی اجازت کے بعد لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
دوسری جانب کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پروفیسر حسن عارف کا بیہمانہ قتل ہوا، یہ کراچی کو بدامنی میں جھونکنے کی سازش ہے، پروفیسر حسن عارف کے پسماندگان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
خیال رہے کہ پروفیسر حسن ظفر عارف اشتعال انگیز تقریر کیس میں نامزد تھے جو کئی ماہ تک رینجرز کی حراست میں رہے تاہم 18 اپریل 2017 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے انہیں رہا کردیا تھا۔