Time 14 جنوری ، 2018
پاکستان

پنجاب حکومت کا جنسی جرائم پر قابو پانے کیلئے ڈی این اے ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ


وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے بچوں کے تحفظ کے لیے قائم کی جانے والی کمیٹی نے جنسی جرائم پر قابو پانے کے لیے ڈی این اے ڈیٹا بیس کے قیام کا فیصلہ کرلیا۔

گزشتہ دنوں قصور میں 7 سالہ زینب کے اغوا، زیادتی اور قتل کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور بچوں کے تحفظ کی بحث زور و شور سے جاری ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی گزشتہ روز بچوں کے تحفظ کے لیے 20 رکنی کمیٹی قائم کی تھی جس کی سربراہی صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کررہے ہیں۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں کئی معاملات پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں جنسی جرائم پر قابو پانے کے لیے ڈی این اے ڈیٹا بیس بنانے اور چائلڈ پروٹیکش قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی بچوں کے تحفظ کے لیے قائم کردہ کمیٹی

وزیراعلیٰ کی جانب سے تشکیل دی گئی 20 رکنی کمیٹی میں وزیر تعلیم، چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن اور آئی جی پنجاب شامل ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی بچوں کے تحفظ کے لیے سفارشات تیار کرے گی اور کمیٹی کا اجلاس روزانہ کی بنیاد پر ہوگا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی پولیس کے کام کا جائزہ اور آگہی مہم کے لیے سفارشات بھی مرتب کرے گی جب کہ بچوں کے تحفظ کو نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی اساتذہ اور علما کرام سے بھی مشاورت کرے گی۔

مزید خبریں :