15 جنوری ، 2018
لاہور: زینب قتل کیس میں سی سی ٹی وی ویڈیو میں موجود ملزم سے مشابہت رکھنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ گرفتار شخص کا ڈی این اے میچ نہیں ہوسکا تاہم پولیس کو اس کے بیانات پر شک و شبہات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گرفتار مشتبہ شخص کا پولی گرافک ٹیسٹ کرایا جائے گا جبکہ مردم شماری ڈیٹا کی مدد سے گھر گھر سرچ آپریشن کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ زینب کے گھر کے قریب تقریباً1200 گھروں کا سرچ آپریشن کیا جائے گا جہاں سے حاصل ہونے والی معلومات کو تفتیش میں شامل کی جائے گا۔
پنجاب کے ضلع قصور سے اغوا کی جانے والی 7 سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا جس کی لاش 9 جنوری کو کچرا کنڈی سے ملی۔
زینب کے قتل سے ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور قصور میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے جس سے 2 افراد پولیس فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے۔
چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا جب کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر آئی جی پنجاب کو 36 گھنٹوں میں ملزم گرفتار کرکے رپورٹ دینے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے زینب قتل سے متعلق از خود نوٹس کیس منگل کو سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے جس کے لیے بینچ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا اور اس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور آئی جی پنجاب کونوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔