25 جنوری ، 2018
قصور کی 7 سالہ زینب انصاری کے ساتھ زیادتی اور قتل کے الزام میں گرفتار ملزم محمد عمران نے اپنے ویڈیو میں لرزہ خیز انکشافات کیے ہیں۔
زینب کے قاتل محمد عمران کی پولیس کو دیے گئے اعترافی بیان کی ویڈیو جیو نیوز نے حاصل کر لی ہے جس میں ملزم کو اپنے جرم کا اعتراف کرتے واضح طور پر سنا جا سکتا ہے۔
محمد عمران نے اپنے اعترافی ویڈیو بیان میں کہا کہ زینب کو والدین سے ملوانے کا کہہ کر گھر سے ساتھ لے کر گیا، دور ایک لائٹ کو دیکھ کر کہا کہ ہم قریب پہنچ گئے ہیں، جب ہم وہاں پہنچے تووہاں ایک بندہ کھڑا تھا۔
ملزم محمد عمران نے مزید بتایا کہ زینب کو گھماتے گھماتے بہت وقت گزر گیا تو اسے کہا کہ ہم راستہ بھول گئے ہیں، پھر میں نے زینب کو واپسی کا کہا۔
ملزم کے سنسنی خیز انکشافات
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق ملزم عمران نے دوران تفتیش انکشافات کیے کہ اس نے زینب کو پونے 7 بجے اغوا کیا، مناسب جگہ نہ ملنے پر زینب کو ڈیڑھ کلو میٹر سے زائد ساتھ لے کر گھوما، زیر تعمیر سوسائٹی میں پکڑے جانے کے خوف سے کوڑے کے ڈھیر پر زینب کو لے گیا۔
ملزم عمران نے مزید بتایا کہ وہ جن گھروں میں کام کرتا انہی کی بچیوں کو اغوا کرتا، 8 بچیوں سے زیر تعمیر مکانوں جب کہ 2 سے کوڑے کے ڈھیروں پر زیادتی کی۔
ذرائع کے مطابق ملزم عمران نے سنسنی خیز انکشاف میں بتایا کہ وہ بچیوں کو نیاز کے چاول، ٹافیاں اور خاص کر جو بچیاں بالوں میں کلپ لگاتی تھیں انہیں کلپ دلوانے کے بہانے ساتھ لے جاتا تھا۔
عمران نے مزید بتایا کہ اس نے چلڈرن اسپتال میں داخل کائنات کو دہی دلوانے کے بہانے اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ملزم سے تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کے ذرائع کا کہنا ہےکہ ملزم عمران چند روز سے زینب کے گھر بار بار جاکر کئی گئی گھنٹے بیٹھا رہا، عمران کے 8 بچیوں کے ساتھ ڈی این اے میچ کرگئے ہیں جب کہ دو بچیوں کے ڈی این اے فارنزک شواہد ضائع ہونے کے باعث میچ نہیں کیا جاسکا لیکن ملزم نے خود 10 بچیوں سے زیادتی کا اعتراف کیا ہے۔