26 جنوری ، 2018
لاہور: اسٹیٹ بینک نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے کسی بھی کمرشل بینک میں اکاؤنٹ کی تردید کردی۔
گزشتہ روز زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے متعدد بینک اکاؤنٹس کی خبریں سامنے آئی تھیں اور اینکر پرسن شاہد مسعود نے ملزم کے متعدد بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ کیا تھا جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے جے آئی ٹی کو اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
جیونیوز کے ممطابق جے آئی ٹی نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے اکاؤنٹس کی تحقیقات کیں اور قصور کے تمام بینکوں میں ملزم کے اکاؤنٹس کی چھان بین مکمل کی جس میں ملزم کا قصور کے 12 بینکوں میں کوئی اکاؤنٹ نہیں ملا۔
ملزم عمران کے شناختی کارڈ پر کسی بھی بینک میں کوئی اکاؤنٹ نہیں۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے ملزم کے بینک اکاؤنٹس کی مکمل چھان بین کرکے جے آئی ٹی کو رپورٹ دے دی جس میں ملزم عمران کے کسی بھی کمرشل بینک میں اکاؤنٹ کی تردید کی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک میں مانیٹری پالیسی کے اعلان موقع پر گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ زینب قتل کیس میں ہر قسم کا تعاون کریں گے، مرکزی بینک کے ایک افسر کو جے آئی ٹی میں شامل کرنےکا کہا گیا، اسٹیٹ بینک کے افسر شوکت علی کو جے آئی ٹی کا ممبر بنایا گیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ملزم عمران علی کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں ہے، ملزم کے دوسرےشناختی کارڈ پر بھی اکاؤنٹس چیک کررہے ہیں تاہم ملزم عمران کا ایک موبائل اکاؤنٹ ہے جس میں 130 روپے ہیں۔
طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے ملزم کا ایک اور شناختی کارڈ دیا ہے جس کی چھان بین کررہے ہیں تاہم عمران کا کون سا شناختی کارڈ اصل اور کون سا جعلی ہے اس کا جواب پنجاب حکومت دے گی، مکمل چیک کرنے کے بعد دوسرے شناختی کارڈ سے متعلق جواب دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ترجمان پنجاب حکومت نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اینکر پرسن شاہد مسعود کی طرف سے ملزم عمران کے بیرون ملک کرنسی اکاؤنٹس کا کہا گیا جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لے کر کمیٹی بنائی جب کہ چیف جسٹس نے بھی اس کا نوٹس لیا۔
ملک احمد خان نے کہا کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹس کا بیان دے کر اور اتنی بڑی دروغ گوئی کرکے معاملے کا رخ موڑنے کی کوشش کی گئی، سمجھ نہیں آتی ایسا کیوں کیا گیا۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ اینکر پرسن شاہد مسعود کو جے آئی ٹی میں بلایا وہ پیش نہیں ہوئے اور انہوں نے حکومت کو بھی جواب نہیں دیا۔
پنجاب حکومت کے ترجمان نے اینکر پرسن شاہد مسعود کے بیان کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے دیا۔