پاکستان
Time 27 جنوری ، 2018

زینب قتل: ملزم کے اکاؤنٹس کے دعویدار اینکر آج بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے


لاہور: زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ کرنے والے اینکر پرسن شاہد مسعود آج بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

اینکرپرسن شاہد مسعود نے ملزم عمران کے 37 بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ کیا تھا جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لے کر جے آئی ٹی کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا جب کہ سپریم کورٹ نے بھی انہیں طلب کرلیا ہے۔

تاہم جے آئی ٹی اور اسٹیٹ بینک نے ملزم عمران کے کسی بھی کمرشل بینک میں اکاؤنٹ کی تردید کردی ہے۔

جے آئی ٹی کا اجلاس

ذرائع کے مطابق زینب قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملزم عمران کے 37 بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ کرنے والے اینکر پرسن شاہد مسعود طلب کیے جانے کے باوجود تحقیقاتی ٹیم کے سامنے آج بھی پیش نہیں ہوئے۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے گزشتہ روز بھی اینکر پرسن شاہد مسعود کو طلب کیا تھا۔

شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے امن وامان کا اجلاس ہوا جس میں زینب قتل کیس کی تفتیش کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جب کہ اس دوران ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ آرپی او ملتان نے بریفنگ دی۔

اس موقع پر شہبازشریف نے کہا کہ ہمارے لیے یہ کیس ایک ٹیسٹ کی حیثیت رکھتا ہے، تفتیش میں انصاف کے تقاضے ہر صورت پورے کیےجائیں گے، کسی کو شفاف تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ابہام پیداکرنے کی کوشش کرکے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا، پنجاب حکومت نےانصاف کے منافی کوئی کام کیا ہے اور نہ کسی کو کرنے دیا جائے گا۔

ترجمان پنجاب حکومت

ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق قصور میں زینب کے علاوہ دیگر 7 بچیوں کے کیس کی تحقیقات بھی زینب قتل کیس کی جے آئی ٹی کے سپرد کردی گئی ہیں اور ٹیم کو جلد از جلد تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ جے آئی ٹی زینب قتل کیس کی تحقیقات تقریباً مکمل کرچکی ہے اور چالان مرتب کررہی ہے، جے آئی ٹی کے شواہد کی روشنی میں مقامی پولیس چالان کو حتمی شکل دے کر عدالت میں پیش کرے گی۔

زینب کیس کی سماعت کل ہوگی

علاوزہ ازیں سپریم کورٹ زینب قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت کل لاہور رجسٹری میں کرے گی جس کے سلسلے میں میڈیا مالکان، اینکرپرسنز اور سینیر صحافیوں کو کل طلب کرلیا گیا ہے۔

مزید خبریں :