14 فروری ، 2018
مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ امریکا جس بنیاد پر پاکستان کا نام دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کرنے والی عالمی واچ لسٹ میں شامل کروانا چاہتا ہے ہم وہ بنیاد ختم کر چکے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں 37 ممالک ہوتے ہیں اور ہم 25 سے 30 ممالک سے رابطے میں ہیں، متعدد ممالک نے ہمارے اقدامات کو سراہا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم اپنا مؤقف دنیا کے سامنے رکھ رہے ہیں اور گزشتہ دو تین ہفتوں کے دوران تو ہم نے بہت اچھے اقدامات اٹھائے ہیں، جس بنیاد پر امریکا ہمیں عالمی واچ لسٹ میں شامل کرنا چاہتا تھا اس بنیاد کو ہی ہم نے ختم کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اقدامات کے بعد کوئی تکنیکی وجہ نہیں ہے جس کی وجہ سے پاکستان کا نام واچ لسٹ میں شامل کیا جائے، مختلف ممالک کی جانب سے بھی ہمیں مثبت جواب مل رہا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ایف اے ٹی ایف جیسی ایک بین الاقوامی تنظیم ایک ملک کی سازش کی وجہ سے اس قسم کی بات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قوانین میں بھی سقم تھا لیکن جہاں تک قوانین میں تکنیکی چیزوں کا تعلق ہے تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن جب ایسا محسوس ہو رہا ہو کہ پورا معاملہ بھارت سے متاثر ہو کر اٹھایا جا رہا ہے تو یہ افسوسناک ہے۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق اپنے فرائض پورے کر دیے ہیں اور اب اب عالمی برادری اس معاملے کو دیکھنا ہے، تمام تر صورت حال کے باوجود ہندوستان جو چاہ رہا ہے وہ شرارت ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ امریکا پاکستان کو دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے ممالک کی عالمی واچ لسٹ میں شامل کرانے کے لیے متحرک ہو گیا ہے۔