15 فروری ، 2018
ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں رشوت لے کر شعیب شیخ کو ضمانت پر رہا کرنے والے جج کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ راجہ جواد حسن عباس کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق معطل ایڈیشنل سیشن جج پرویزالقادر میمن کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پرویزالقادرمیمن نے رشوت لے کر ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو شعیب شیخ کو بری کیا تھا اور سابق ایڈیشنل سیشن جج نے ایگزیکٹ کیس میں 50 لاکھ روپے رشوت وصول کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معطل جج کو برطرفی سے قبل انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر صفائی کا موقع دیا گیا،
ذرائع کا یہ بھی بتایا ہے کہ معطل جج پرویزالقادرمیمن نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کی 2 رکنی کمیٹی کے سامنے رشوت لینے کا اعتراف کیا۔
ذرائع کے مطابق دو رکنی کمیٹی کی سفارش پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج کو معطل کر کے الزامات کی انکوائری شروع کی تھی اور چیف جسٹس نے شوکاز نوٹس جاری کر کے جج کے خلاف انکوائری کا آغاز کیا تھا۔
خیال رہے کہ یکم ستمبر 2016 کو ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد پرویز عبدالقادر میمن نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سی ای او ایگزیکٹ شعیب شیخ اور وقاص عتیق کی ضمانت دو دو لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔