22 فروری ، 2018
اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکاروں کے ہاتھوں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والے نوجوان انتظار احمد کے مقدمے کا عبوری چالان تیار کر کےپولیس نے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کے پاس جمع کروادیا گیا ہے۔
جیونیوز کو ذرائع نے بتایا کہ انتظار احمد قتل کیس کا عبوری چالان تیار کر کے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کے پاس جمع کروادیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر عبوری چالان کا جائزہ لے کر دو دن بعد پیر کو عبوری چالان عدالت میں پیش کریں گے۔
ذرائع مزید بتایا کہ گرفتار تمام اہلکاروں کو 302 میں چالان کیا گیا ہے، فائرنگ کرنے والے بلال اور دانیال سمیت 8پولیس اہلکاروں کو قتل کی دفعہ 302 میں چالان کیا گیا ہے تاہم پولیس پارٹی میں شامل ایک اہلکار عباس کو خانہ دو میں چالان کیا گیا ہے، خانہ دو میں چالان کرنے کا مقصد اس کا جائے وقوعہ پر موجود نہ ہونا تھا۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ سابق ایس ایس پی اے سی ایل سی مقدس حیدر کا قتل سے براہ راست تعلق ثابت نہ ہوسکا تاہم جے آئی ٹی نے کل سابق ایس ایس پی مقدس حیدرکو بیان کے لیے طلب کر لیاہے۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی نے انتظار کے والد کو جے آئی ٹی کی تمام کارروائی اور تحقیقات میں شامل رکھنے کی ہدایت کی ہے جس کا مقصد تحقیقات کو شفاف بنانا اور اشتیاق احمد کو پوری کارروائی سے آگاہ رکھنا ہے۔