پاکستان
Time 24 فروری ، 2018

احد چیمہ کی گرفتاری کیخلاف احتجاج پر پنجاب کی بیوروکریسی میں پھوٹ پڑگئی

 چیف سیکرٹری آفس سےاحتجاج کے لیے اُن پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے: نوید شہزاد، اسکرین گریب جیونیوز

لاہور: سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج پر پنجاب کی بیورو کریسی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔

 نیب نے 21 فروری کو کارروائی کرتے ہوئے لاہور ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر گرفتار کیا تھا۔

احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب حکومت اور بیورو کریسی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا جب کہ بیورو کریسی کی جانب سے قلم چھوڑ ہڑتال کی بھی دھمکی دی گئی۔

جیونیوز کے مطابق احد چیمہ کی گرفتاری اور اس کے بعد سرکاری افسران کے احتجاج پر پنجاب کی بیوروکریسی تقسیم ہوگئی  ہے۔

صوبائی مینجمنٹ سروس ایسوسی ایشن پنجاب کےسیکرٹری جنرل نوید شہزاد نے گرفتاری پر احتجاج کاحصہ نہ بننے کااعلان کیا ہے۔

نوید شہزاد کا کہنا تھا کہ کسی ایک افسر پر کرپشن کےالزام میں کوئی غیر قانونی قدم نہیں اٹھائیں گے، احد چیمہ نے بطور ڈی سی او 4 خواتین سمیت ہمارے 73 افسران گرفتار کرائے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ چیف سیکرٹری آفس سےاحتجاج کے لیے اُن پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

مزید خبریں :