25 فروری ، 2018
خلیجی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بالی وڈ اداکارہ سری دیوی کی موت جمیرہ ایمریٹس ٹاورز ہوٹل میں ہی ہوچکی تھی۔
اداکارہ سری دیوی اپنے شوہر بونی کپور کے بھانجے موہت ماورا کی شادی میں شرکت کے لیے دبئی میں موجود تھیں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق 24 فروری کی رات کو ان کے سینے میں درد کے باعث انہیں دبئی کے راشد اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکیں۔
ان کی اچانک موت نے بالی وڈ سمیت دنیا بھر میں ان کے مداحوں کو سوگوار کردیا اور سوشل میڈیا پر تعزیتی پیغام کا سلسلہ جاری ہے۔
سری دیوی کی موت کے حوالے سے اب خلیجی اخبار نے نیا دعویٰ کیا ہے۔ خلیج ٹائمز نے دبئی میں بھارتی قونصلیٹ کے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اداکارہ کی موت جمیرہ ایمریٹس ٹاور کے لگژری ہوٹل کے کمرے میں ہی ہوچکی تھی۔
اخبار نے کہا ہے کہ اداکارہ اپنے ہوٹل کمرے کے باتھ روم میں تھیں جہاں ان کی طبیعت بگڑی اور وہ وہیں گر گئیں، انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکی تھیں۔
دبئی پولیس نے ملکی قانون کے مطابق اسپتال سے ’ریسیوڈ ڈیڈ‘ رپورٹ ملنے کے بعد موت کی مختلف زاویوں سے تحقیقات شروع کردیں ہیں اور ہوٹل کے ملازمین سے بھی تفتیش کی جارہی ہے۔
قانون کے مطابق اگر کسی شخص کی موت اسپتال سے باہر ہو تو موت لاش کا پوسٹ مارٹم اور دیگر زاویوں سے تحقیقات کی جاتی ہیں۔
خلیجی اخبار کے مطابق اداکارہ کی باڈی کو ٹیسٹوں، امیگریشن اور کاغذی کارروائی مکمل نہ ہونے کے باعث مزید ایک رات کے لیے روک لی گئی ہے اور اسے ابھی تک اہل خانہ کے حوالے نہیں کیا گیا، جس کے بعد ان کی میت کو کل کسی بھی وقت بھارت روانہ کیے جانے کا امکان ہے۔
ابتدائی میڈیا رپورٹس میں سری دیوی کی موت کی وجہ دل کا دورہ بتائی گئی تھی تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کی حتمی وجہ کا تعین ہوسکے گا۔
سری دیوی کے کیریئر پر ایک نظر
سری دیوی 13 اگست 1963 کو پیدا ہوئیں اور انہوں نے 4 سال کی عمر میں فلم نگری میں قدم رکھا جب کہ 1975 میں فلم ’جولی‘ میں معاون اداکارہ سے بالی وڈ میں کیریئر کا آغاز کیا۔
انہوں نے 1978 میں 'سولہواں ساون' سے مرکزی کردار کیا اور اگلی ہی فلم 'ہمت والا' سے مقبول ہوگئیں، فلم 'صدمہ' میں سری دیوی کےکردار کو ان کی بہترین پرفارمنس قرار دیا جاتا ہے۔
سری دیوی کو 5 بار 'فلم فیئر' ایوارڈ اور 2013 میں بھارت کے چوتھے بڑے ایوارڈ 'پدم شری' سے بھی نوازا گیا۔
سری دیوی نے 300 سے زائد تامل، تیلگو، ملیالم اور ہندی فلموں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے جب کہ ان کی شہرہ آفاق فلموں میں ’مسٹر انڈیا‘، ’چاندنی‘، ’ناگن‘، ’لمحے‘، ’وقت کی آواز‘ اور ’خدا گواہ‘ شامل ہیں۔
سری دیوی بالی وڈ میں رقص کو مرکزیت دینے والی اداکاراؤں میں سے ایک تھیں اور نوے کی دہائی ان کے نام رہی جب کہ ان کا شمار فلم نگری کی ان چند اداکاراؤں میں ہوتا ہے جن کو سوچ کر فلم کے کردار لکھے جاتے تھے۔
'موم' ان کی آخری فلم ثابت ہوئی جس میں پاکستانی ادکارہ سجل اور عدنان صدیقی نے ان کے مدمقابل کام کیا۔