03 مارچ ، 2018
سپریم کورٹ نے چائنیز کھانوں کا لازمی جز تصور کیے جانے والے اجینو موتو یعنی چائنیز نمک کی فروخت پر پابندی عائد کردی۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چائنیز نمک (اجینو موتو) اور استعمال شدہ تیل کےخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ چائنیز سالٹ صحت کے لیے نقصان دہ ہے، اس کی فروخت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 15 فروری کو پنجاب فوڈ اتھارٹی نے چائنیز نمک پرپابندی لگادی تھی۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کےسائنٹیفک پینل کا کہنا تھا کہ اجینو موتومیں مونو سوڈیم گلومیٹ پایا جاتا ہےجوسردرد، دل کی دھڑکن کے مسائل، دماغی و اعصابی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
بعدازاں 21 فروری کو محکمہ داخلہ سندھ نے بھی انسانی صحت کے تحفظ کے پیش نظر اجینوموتو کی درآمد، تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کردی تھی۔