06 مارچ ، 2018
کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) کے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے داعش سے منسلک دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔
جیو نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے کراچی میں کارروائی کی جس کے دوران داعش کے لئے کام کرنے والا مبینہ دہشت گرد عمران عرف سیف الاسلام پکڑا گیا جب کہ اس کے قبضے سے داعش کا جھنڈا، لیپ ٹاپ، انٹرنیٹ ڈیوائسز اور موبائل فونز سمیت دیگر اشیا برآمد کی گئیں۔
کراچی سے گرفتار دہشتگرد عمران عرف سیف الاسلام کا ہدف نوجوان طبقہ تھا اور وہ سوشل میڈیا پر داعش کے لئے نوجوانوں کی ذہن سازی کر رہا تھا۔
حکام کے مطابق گرفتار دہشت گرد کا ایک ساتھی خلیل الرحمان پہلے ہی گرفتار ہے جب کہ دہشت گردوں نے سوشل میڈیا پر 50 سے زائد پیچز بنا رکھے تھے جن کے ذریعے وہ لوگوں کو داعش میں شمولیت سے متعلق ترغیب دیتے تھے۔
دوسری جانب ایف آئی اے نے مبینہ دہشت گرد کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا اور ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزم مدرسے کے لیے چندہ اکٹھا کرتا تھا، اس کا ایک ساتھی پہلے سے گرفتار ہے۔
عدالت نے ایف آئی اے کی استدعا پر ملزم کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
گرفتار دہشتگرد نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں داعش کا سوشل میڈیا نیٹ ورک مضبوط کیا جارہا ہے، یہ نیٹ ورک پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب سے چلایا جارہا ہے۔
سیف الاسلام خلافتی نے مزید کہا کہ داعش سوشل میڈیا نیٹ ورک کو باباجانی نامی دہشت گرد چلا رہا ہے، ہمیں گرفتاری سے بچانے کے لیے خاص سافٹ ویئر بناکر دیا گیا تھا،
خیال رہے کہ گرفتار دہشت گرد کے قبضے سے تشدد اور قتل کیے جانے کی وڈیوز بھی ملی ہیں جنہیں اپ لوڈ کیا جانا تھا۔
ایف آئی اے کے ذرائع نے مزید بتایا کہ گرفتار دہشت گرد کے انکشافات کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا،اس کا آبائی تعلق بلوچستان کے ضلع ژوب سے ہے۔
تحقیقات کا دائرہ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان تک بڑھا دیا گیا ہے، کراچی شہر میں دہشت گردوں کے ملنے کا مرکز کٹی پہاڑی کے قریب تھا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق پہلے گرفتار ملزم ایک اور کالعدم تنظیم کے لیے کام کرتا تھا اور اسے اور اس سے پہلے گرفتار خلیل الرحمان کو سوشل میڈیا کی جانب مولوی نور محمد نامی شخص لایا تھا۔