10 مارچ ، 2018
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی پرواز پی کے 749 کے فلائٹ اسٹیورڈ تنویر گلزار کو پیرس میں منشیات برآمد ہونے پر فرانسیسی حکام نے حراست میں لے لیا۔
ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور کے مطابق 'فلائٹ اسٹیورڈ سے کتنی منشیات برآمد ہوئی، اس حوالے سے فرانسیسی حکام نے نہیں بتایا'۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'اب دیکھنا یہ ہے کہ فضائی میزبان کو فرانس میں سزا ہوتی ہے یا اسے ڈی پورٹ کیا جاتا ہے'۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ 'قومی ایئرلائن نے تنویر گلزار کو معطل کر دیا ہے اور الزامات ثابت ہو گئے تو اسے نوکری سے بھی برخاست کر دیا جائے گا'۔
ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ 'سیکیورٹی چیکنگ پی آئی اے کی ذمےداری نہیں ہوتی'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ ایک سوالیہ نشان ہے کہ سیکیورٹی مراحل سے گزار کر منشیات کو طیارے میں کیسے پہنچایا گیا'۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی مذکورہ پرواز گذشتہ روز اسلام آباد سے براستہ میلان پیرس پہنچی تھی، جہاں ایئرپورٹ پر کسٹمز کی چیکنگ کے دوران تنویر گلزار کو مشتبہ قرار دے کر روکا گیا۔
ذرائع کے مطابق تنویر گلزار نے منشیات اپنے لباس کی خفیہ جیب میں چھپا رکھی تھی۔
مالی مسائل میں گھری قومی ایئرلائن کو درپیش ایک اہم مسئلہ طیاروں سے منشیات برآمد ہونے کا بھی ہے۔
گذشتہ برس 15 مئی کو بھی لندن کے ہیتھرو ہوائی اڈے پر پی آئی اے کی اسلام آباد سے آنے والی پرواز پی کے 785 سے ہیروئین برآمد ہوئی تھی۔
بعدازاں اسی مہینے پی آئی اے کی اسلام آباد سے لندن جانے والی ایک پرواز سے 20 کلوگرام ہیروئین برآمد ہوئی ہے، جس پر کیٹرنگ عملے کے 5 افراد کو حراست میں لے لیا گیا تھا، کیونکہ منشیات کیٹرنگ کیبن کے اندرونی حصوں میں مہارت سے چھپائی گئی تھی۔