16 مارچ ، 2018
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کا پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی اتحاد تھا اور نہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کا سمجھوتا بلوچستان کے ساتھ تھا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر چیئرمین سینیٹ ن لیگ کا منتخب ہوجاتا تو پارلیمنٹ اور جمہوریت کو نقصان پہنچتا۔
حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کو تقنید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ن لیگ تصادم کی راہ پر گامزن ہے، انہیں سوچنا چاہیے کہ وہ کون لوگ تھے جنہوں نے ساتھ ہونے کے باوجود ان کا ساتھ نہیں دیا۔
خیال رہے کہ 3 مارچ کو ہونے والے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں بلوچستان سے تقل رکھنے والے صادق سنجرانی کامیاب ہوئے تھے۔ اپوزیشن اتحاد کے صادق سنجرانی کو تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان اور بلوچستان کے آزاد سینیٹرز کی حمایت حاصل تھی اور ان کے مقابلے میں ن لیگ کے راجا ظفر الحق تھے۔
اس کے علاوہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر پیپلز پارٹی کے سلیم مانڈوی والا کامیاب ہوگئے تھے اور اب سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب پر پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی میں پھر اختلافات سامنے آگئے ہیں۔
پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے شیری رحمان کا نام پیش کیا ہے جس پر پی ٹی آئی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔