ڈیٹا لیکس: فیس بک سربراہ مارک زکربرگ نے غلطی کا اعتراف کرلیا

فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ—۔فائل فوٹو

فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ نے صارفین کا ذاتی ڈیٹا لیک کیے جانے کے حوالے سے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صارفین کا اعتماد بحال کریں گے۔

اپنے فیس بک پیغام میں مارک زکربرگ نے کہا کہ ڈیٹا کمپنی کیمبرج اینالیٹیکا کے معاملے میں انہوں نے ٹھوکر کھائی اور انہیں 2015 میں اس کمپنی پر اُس وقت اعتبار نہیں کرنا چاہیے تھا جب کیمبرج اینالیٹیکا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ فیس بک صارفین کا محفوظ شدہ ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا جائے گا۔

مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ ان تمام ایپلیکیشنز کی تحقیقات ہوں گی جو 2014 سے قبل دستیاب تھیں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کیمبرج انالیٹیکا اسکینڈل کے بعد مزید حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے اور صارفین کا اعتماد بحال کیا جائے گا۔


مارک زکربرگ نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں امریکی کانگریس کے سامنے بھی وضاحت دینےکو تیار ہیں۔

اپنے پیغام میں مارک زکربرگ نے لکھا کہ 'میں فیس بک کا بانی ہوں اور اس پلیٹ فارم پر جو کچھ بھی ہوتا ہے، اس کا میں ہی ذمہ دار ہوں'۔

انہوں نے مزید لکھا کہ وہ اس کمیونٹی کو محفوظ بنانے کے لیے سنجیدہ ہیں اور کیمبرج اینالیٹیکا کے اس تجربے کے بعد کوشش کریں گے کہ اس طرح کے مزید واقعات سامنے نہ آئیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں سامنے آنے والی رپورٹ کے مطابق برطانوی الیکشن کنسلٹنسی فرم کیمبرج اینالیٹیکا نے کروڑوں فیس بک صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کرکے اسے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لیے استعمال کیا۔

اس حوالے سے برطانوی اور یورپی ادارے فیس بک اور کیمبرج اینالیٹیکا کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں کہ کیا 2016 میں امریکی صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کی کامیابی اور برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم 'بریگزٹ' کو ممکن بنانے کے لیے سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کا ڈیٹا چوری کرکے نتائج کو متاثر کیا گیا۔

اس حوالے سے دونوں کمپنیوں کی جانب سے کسی بھی غلط کام کی تردید کردی گئی ہے۔

مزید خبریں :