29 مارچ ، 2018
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سرد جنگ کے دوران مغربی اتحادیوں کی درخواست پر سعودی عرب نے دنیا کی مساجد میں سرمایہ لگایا، وہابیت پھیلائی تاکہ سوویت یونین کی مسلمان ملکوں تک رسائی روکی جاسکے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرارڈ کوشنر سے ان کی دوستی ہے، لیکن وہ پاگل نہیں کہ ان سے خفیہ معلومات کا تبادلہ کریں۔
انٹرویو میں سعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب کے مغربی اتحادیوں نے سرد جنگ کے دور میں درخواست کی تھی کہ مختلف ملکوں میں مساجد اور مدارس کی تعمیر میں سرمایہ لگایا جائے تاکہ سوویت یونین کی جانب سے مسلم ممالک تک رسائی کو روکا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کی سعودی حکومتیں اس کوشش کے حصول کیلئے راستہ بھٹک گئیں، ہمیں واپس راستے پر آنا ہے۔
سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ وہابی سوچ پھیلانے کیلئے آج زیادہ تر فنڈنگ سعودی حکومت کی بجائے مختلف سعودی ادارے کر رہے ہیں۔
ملک میں جاری اصلاحاتی مہم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے قدامت پرست مذہبی رہنماؤں کو بڑی مشکل سے اس بات پر قائل کیا ہے کہ ایسی سختیاں اسلامی نظریے کا حصہ نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام سادہ اور دانشمندی پر مبنی مذہب ہے لیکن کچھ لوگ اسے ہائی جیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔