05 اپریل ، 2018
کراچی: نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار معطل ایس ایس پی راؤ انوار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) پر اعتراضات کرتے ہوئے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کردی۔
نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راؤ انوار 21 مارچ کو اچانک سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے جہاں عدالتی حکم پر انہیں گرفتار کرکے کراچی منتقل کردیا گیا۔
سپریم کورٹ نے راؤ انوار سے تفتیش کے لیے ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جس میں صرف پولیس افسران کو شامل کیا گیا ہے۔
جیونیوز کےمطابق راؤ انوار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کےخلاف نظر ثانی کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی ہے جس میں انہوں نے جے آئی ٹی پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔
راؤ انوار نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہےکہ سندھ پولیس کی تحقیقاتی ٹیم پراعتماد نہیں رہا، پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی توقع ناممکن ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کی تشکیل میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی شق 19 کونظرانداز کیاگیا جب کہ قانون کے تحت جے آئی ٹی پولیس، خفیہ اداروں اور فوج کے نمائندوں پرمشتمل ہوتی ہے یہ ایک ہی ادارے کے نمائندوں پر تشکیل نہیں دی جاسکتی۔