10 اپریل ، 2018
اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے لیا۔
کراچی میں گرمی کے آغاز کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ میں غیر معمولی اضافہ کردیاگیا ہے اور کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے بیشتر علاقوں میں 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیئے گئےعلاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ شروع کررکھی ہے جس سے شہری گرمی میں شدید پریشانی کا شکا رہیں۔
کے الیکٹرک کی جانب سے سوئی گیس کی طرف سے گیس نہ ملنے کا بہانہ بنایا جارہا ہے جب کہ سوئی گیس نے شہر میں لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ہی قرار دیا ہے۔
جیونیوز کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے لیا ہے اور شہر میں 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پرکے الیکٹرک سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
نیپرا کے اعلامیے کےمطابق اس معاملے پر تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو کل 11 سے 13 اپریل تک کراچی کا دورہ بھی کرے گی۔
دوسری جانب ترجمان سوئی سدرن شہباز اسلام نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیس سپلائی کم اور ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے، اسی لیے پہلےگھریلو صارفین کو گیس دینا ہوتی ہے جس کے بعد جن کے ساتھ معاہدے ہیں انہیں گیس دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہفتےکو وزیراعلیٰ نے ہمیں اور کے الیکٹرک کو بلایا تھا جس کے بعد اتوار کو بورڈ اجلاس ہوا اور اگلے ہی دن ٹی او آر بنا کر دیئے۔
ان کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن کا کے الیکٹرک سے گیس فراہمی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے لیکن اس کے باوجود کے الیکٹرک کو گیس دے رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک کو 90 ملین مکعب فٹ گیس دے رہے ہیں جب کہ گیس میں کمی کی وجہ سے کے الیکٹرک کو 60 ملین مکعب فٹ گیس کم ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کےالیکٹرک کے ذمے80 ارب روپے کے واجبات ہیں لیکن کے الیکٹرک نے اب تک 6 ارب روپےکے واجبات ادا کیے ہیں۔