11 اپریل ، 2018
اسلام آباد/لندن: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کیسز کی دوبارہ تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان نے برطانیہ کے اہم وکیل ٹوبی کیڈمین کی خدمات حاصل کرلیں۔
برطانوی تحقیقاتی ایجنسی اسکاٹ لینڈ یارڈ نے اکتوبر 2016ء میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف کیس کی تحقیقات ختم کردی تھیں۔
ٹوبی کیڈمین کو اسکاٹ لینڈ یارڈ اور یوکے کراؤن پراسیکیوشن سروس کے لیے متحدہ لندن کے چیف الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق تازہ شواہد جمع کرنے کے حوالے سے اہم خیال کیا جارہا ہے۔
وزارت داخلہ سے منسلک ایک سینئر افسر نے منگل کو جیو نیوز کو تصدیق کی کہ انہوں نے الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کے لیے ٹوبی کیڈمین کی خدمات حاصل کی ہیں۔
ٹوبی کیڈمین ایم کیو ایم سے متعلق 3 کیسز میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، جن میں منی لانڈرنگ، منافرت پر مبنی تقاریر اور عمران فاروق کا قتل شامل ہے۔
مذکورہ افسر نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے انویسٹی گیشن ٹیم بھی پاکستان میں ان کیسز کی تحقیقات کررہی ہے۔
ٹوبی کیڈمین انٹرنیشنل لاء اسپیشلسٹ ہیں، جو اس سے قبل سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کے کیس کا دفاع بھی کر چکے ہیں۔
جبکہ انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی پاناما جے آئی ٹی کو بھی قانونی معاونت فراہم کی۔
باخبر حکام نے بتایا کہ منسٹری آن لاء اینڈ جسٹس اور آفس آف اٹارنی جنرل آف پاکستان دونوں نے کیڈمین کی تعیناتی پر اتفاق کیا تھا اور اس حوالے سے معاہدے پر دستخط رواں برس یکم فروری کو ہوئے تھے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کراچی کے تاجر سرفراز مرچنٹ اس کیس کے حوالے سے تازہ شواہد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔