17 اپریل ، 2018
صدر مملکت ممنون حسین نے سپریم کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کی فاٹا تک توسیع کے بل کی منظوری دے دی۔
13 اپریل کو سینیٹ میں سپریم کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کا دائرہ کار وفاق کے زیر انتظام علاقے فاٹا تک بڑھانے کے لیے ’فاٹا دائرہ کار بل 2017‘ منظور کیا گیا تھا جبکہ یہ بل قومی اسمبلی سے بھی منظور ہوچکا ہے۔
صدر مملکت ممنون حسین نے سپریم کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کی فاٹا تک توسیع کے بل کی منظوری دے دی ہے۔
صدر مملکت نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی سفارش پر بل کی منظوری دی جس کے بعد یہ بل فوری طور پر نافذ العمل ہوگیا ہے۔
یاد رہے کہ ایوان بالا میں جب یہ بل پیش کیا گیا تو جے یو آئی (ف) اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے مخالفت کی تھی اور ایوان سے بائیکاٹ کیا تھا تاہم پیپلزپارٹی، (ن) لیگ اور تحریک انصاف نے احتجاج کرنے والی دونوں جماعتوں کی غیر موجودگی میں بل منظور کرلیا تھا۔
ملک بھر کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور فاٹا کے عوام نے فاٹا دائرہ کار بل 2017 کی منظوری کو فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔
پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اور فوج فاٹا کو وہاں کی عوام کی خواہشات کے مطابق قومی دھارے میں شامل کرنے کے حق میں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف اور دیگر سیاسی جماعتیں فاٹا کو جلد از جلد صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے خواہاں ہیں۔