میشا شفیع کے پاس جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے ثبوت موجود ہیں، وکیل گلوکارہ

میشا شفیع کے پاس جنسی طور پر ہراساں کرنے کے ثبوت ہیں، وکیل میشا شفیع — فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب

گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع  کے وکیل احمد پنسوٹا کا کہنا ہے کہ ہم کوئی لڑائی جھگڑا نہیں چاہتے تاہم علی ظفر معافی مانگیں تو ان سے بات ہوسکتی ہے۔

میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراساں کیے جانے کے الزامات سے متعلق کیس کے لیے بیرسٹر احمد پنسوٹا اور نگہت داد کی خدمات حاصل کی ہیں۔ 

گلوکارہ میشا شفیع کے وکیل بیرسٹر احمد پنسوٹا کا کہنا ہے کہ میشا شفیع نے بہت سوچ سمجھ کر بعد میں بیان جاری کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میشا شفیع کے پاس جنسی طور پر ہراساں کے جانے کے ثبوت موجود ہیں، اگر ثبوت نہ ہوتے تو وہ علی ظفر پر الزام ہی نہ لگاتیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ایک افواہ ہے کہ ہمیں نوٹس دیا جارہا ہے لیکن اب تک کوئی لیگل نوٹس موصول نہیں ہوا، نوٹس ملنے پر کارروائی کا جائزہ لیں گے۔

احمد پنسوٹا کا کہنا تھا کہ ہم کوئی لڑائی جھگڑا نہیں چاہتے تاہم علی ظفر اعلانیہ معافی مانگیں، تب ہی معاملہ عدالت سے باہر طے ہوگا۔

اس سے قبل میشا شفیع نے  ہراساں کیے جانے کیس کے سلسلے میں قانونی معاونت حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں میشا نے لکھا کہ 'انہوں نے علی ظفر پر جنسی ہراساں کیے جانے کے الزامات سے متعلق کیس کے لیے بیرسٹر احمد پنسوٹا اور نگہت داد کی خدمات حاصل کی ہیں'۔

میشا کا مزید کہنا تھا کہ 'کیس کے تمام معاملات بیرسٹر محمد احمد پنسوٹا اور نگہت داد دیکھیں گے، میڈیا سے گزارش ہے کہ اس کیس کے حوالے سے کسی بھی قسم کی اَپ ڈیٹ کے لیے ان کے وکلاء سے رابطہ کریں'۔






میشا شفیع کی جانب سے مقرر کی گئی قانونی ٹیم میں شامل نگہت داد ایک نامور وکیل اور خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن ہیں، وہ 'ڈیجٹیل رائٹس فاؤنڈیشن' کی ایگزيکٹو ڈائریکٹر بھی ہیں جب کہ بیرسٹر احمد پنسوٹا لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک نامور وکیل ہیں۔

گزشتہ روز علی ظفر کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس میں گلوکار نے موقف اختیار کیا تھا کہ میشا شفیع نے ان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے اور ہراساں کرنےکا جھوٹا دعویٰ کیا ہے۔

قانونی نوٹس میں علی ظفر کا کہنا تھا کہ میشا شفیع دو ہفتوں میں معافی مانگیں ورنہ 10 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل میشا شفیع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا جس کی علی ظفر نے تردید کردی تھی۔

مزید خبریں :