نعیم بخاری پر حملہ نہیں کیا گیا، برطانوی ٹرانسپورٹ پولیس


لندن: برطانوی ٹرانسپورٹ پولیس نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم بخاری پر کسی نے حملہ نہیں کیا۔

ترجمان برطانوی پولیس کے مطابق ان کے پاس نعیم بخاری پر کسی حملے کا ریکارڈ موجود نہیں۔

دوسری جانب نعیم بخاری نے جیو نیوز سے گفتگو میں اپنے اوپر حملے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سوگئے تھے، اچانک اٹھنے کی وجہ سے گرگئے اور زخمی ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ گرنے کے باعث ان کی چار پسلیاں ٹوٹ گئیں، ڈاکٹرز نے ان کا ایم آر آئی بھی کیا ہے تاہم وہ بے ہوشی کی وجہ جاننا چاہتے ہیں۔

نعیم بخاری کے مطابق انہیں کسی نے دھکا نہیں دیا تھا وہ خود گرے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ لندن نمل یونیورسٹی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے آئے تھے، انہیں اس سلسلے میں امریکا بھی جانا تھا تاہم اب ان کی وہاں جانے کی ہمت نہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما انڈر گراؤنڈ اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر گرگئے جس کے باعث انہیں چوٹیں آئی تھیں۔

تحریک انصاف کے مطابق نعیم بخاری نمل کالج کی چندہ مہم کے سلسلے میں لندن میں موجود تھے جہاں وہ انڈر گراؤنڈ اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر اچانک گر گئے۔

تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ نعیم بخاری کو سر اور پسلیوں والے حصے میں چوٹیں آئی ہیں جس پر انہیں لندن کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ 

مزید خبریں :