07 مئی ، 2018
نارروال: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر فائرنگ کرنے والے ملزم عابد حسین کی بہن کا کہنا ہے کہ انہیں معلوم نہیں کہ ان کے بھائی نے احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کیوں کیا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں ملزم کی بہن راشدہ کا کہنا تھا کہ 'عابد گھر میں کسی کو کچھ بتاکر نہیں گیا تھا، سمجھ نہیں آیا کہ اس نے وزیر داخلہ پر حملہ کیوں کیا؟'
یاد رہے کہ وزیر داخلہ احسن اقبال پر گذشتہ روز نارروال کے علاقے کنجروڑ میں اُس وقت قاتلانہ حملہ کیا گیا جب وہ جلسہ گاہ سے روانہ ہو رہے تھے۔
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق کنجروڑ میں گذشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کی کارنر میٹنگ شام 6 بجے ختم ہوئی اور رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حملہ آور عابد حسین نے 30 بور کے پستول سے احسن اقبال پر فائرنگ کی۔
ایلیٹ فورس نے گولی چلانے والے ملزم عابد حسین کو موقع سے ہی گرفتار کرلیا تھا، حملہ آور کا تعلق گاؤں ویرم کی تحصیل شکر گڑھ سے ہے۔
دوسری جانب فائرنگ سے زخمی احسن اقبال کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کرکے طبی امداد دی گئی۔
بعدازاں احسن اقبال کو وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ہیلی کاپٹر میں نارروال سے لاہور منتقل کیا گیا، جہاں سروسز اسپتال میں آپریشن کے بعد ان کی حالت تسلی بخش ہے، تاہم ڈاکٹروں نے پیٹ میں موجود ایک گولی نہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کا مقدمہ گرفتار ملزم عابد حسین کے خلاف تھانہ شاہ غریب میں درج کیا جاچکا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقدمہ اے ایس آئی محمد اسحاق کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں قاتلانہ حملے اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔