09 مئی ، 2018
سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے ذریعے پیسہ بھارت بھجوانے سے متعلق بیان پر نیب کا کہنا ہے کہ میڈیا رپورٹس اور انکشافات کی بنیاد پر نواز شریف اور دیگر کے خلاف جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب کی جانب سے نواز شریف کے خلاف تحقیقات کے اعلان کے بعد چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ میں طلب کر کے ان سے پوچھنے کا مطالبہ کیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی کہا تھا کہ نیب کے نوٹس پر تفتیش ہونی چاہیے کہ کس نے چیئرمین نیب سے نواز شریف کے خلاف تحقیقات کا غیر مناسب کام کروایا۔
نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا رپورٹ اور انکشافات کی بنیاد پر نواز شریف اور دیگر کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا۔
قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون کے مطابق منی لانڈرنگ کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار میں شامل ہیں اور نیب میڈیا رپورٹ کی جانچ پڑتال مروجہ قانون کے مطابق کررہا ہے۔
نیب کے بیان میں اس تاثر کو بھی رد کیا گیا ہے کہ نیب کا مقصد کسی کی دل آزاری اور انتقامی کارروائی کرنا مقصود تھی۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا اور قانون کے مطابق بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔
خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر بھارت بھیجنے کی میڈیا رپورٹ پر نوٹس لے کر جانچ پڑتال کا حکم دے دیا تھا۔
نیب کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 'یہ رقم مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت بھجوائی گئی تھی'۔
اعلامیے کے مطابق 'بھارتی حکومت کے سرکاری خزانے میں 4.9 ارب ڈالر کی خطیر رقم بھجوائی گئی، جس سے بھارتی حکومت کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے اور اس اقدام سے پاکستان کو نقصان ہوا'۔
مزید کہا گیا کہ 'میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ بات ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ ریمیٹنس بک 2016 میں موجود ہے'۔
واضح رہے کہ نیب اعلامیے میں میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے، لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ رپورٹ کب اور کہاں شائع ہوئی۔
نیب کے اس نوٹس کے بعد عالمی بینک نے ترسیلات، امیگریشن رپورٹ اور منی لانڈرنگ الزامات پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک کی ترسیلات اور امیگریشن رپورٹ 2016 سے متعلق خبریں غلط ہیں۔
عالمی ادارے نے کہا کہ ورلڈ بینک کی ترسیلات اور امیگریشن رپورٹ کا مقصد دنیا بھر میں امیگریشن اور ترسیلات کا تخمینہ لگانا ہے، رپورٹ میں منی لانڈرنگ یا کسی کے بھی نام کا ذکر نہیں ہے۔
ادارے کے مطابق رپورٹ میں عالمی بینک نے دو ممالک کے درمیان میں ترسیلات کا تخمینہ لگانے کے لیے ورکنگ پیپر کی میتھاڈولوجی کا استعمال کیا ہے۔
ورلڈ بینک کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بھی 4 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کی ترسیلات کے حوالے سے وضاحت کی گئی ہے، اسٹیٹ بینک نے 21 ستمبر 2016 کو 4 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کی ترسیلات کی بھی تردید کی ہے۔