12 مئی ، 2018
سندھ پولیس میں ہزاروں کی تعداد میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
سندھ پولیس میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جمع کرائی گئی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ بھرتیاں 2012 سے 2015 کے درمیان کی گئیں۔
خلاف ضابطہ بھرتیوں کی تحقیقاتی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جمع کروائی۔
ذرائع کے مطابق اس عرصے کے دوران کل 19 ہزار 360 بھرتیاں کی گئیں جن میں سے 4 ہزار 748بھرتیاں خلاف ضابطہ تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بھرتیاں کراچی، حیدرآباد، میر پور خاص، سکھر، لاڑکانہ اور نوابشاہ، سندھ ریزرو پولیس، محکمہ ٹریننگ، اسپشل برانچ اور محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن میں کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ غیر قانونی بھرتیاں سندھ ریزرو پولیس میں کی گئیں، دوسرے نمبر پر خلاف ضابطہ بھرتیاں حیدر آباد اور پھر لاڑکانہ میں کی گئیں۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ غیر قانونی بھرتی کرنے والے تمام افسران کے خلاف رپورٹ میں سخت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔