نواز شریف کے بیان سے پاکستان کا وقار مجروح ہوا، شیری رحمان


سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شیری رحمان نے ممبئی حملوں سے متعلق نواز شریف کے متنازع بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیان سے پاکستان کا وقار مجروح ہوا۔

کراچی میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ممبئی حملوں سے متعلق نواز شریف کے بیان کو مسترد کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 2008 سے ممبئی کیس میں مستقل تعاون کیا اورامریکا بھی کہہ چکا ہے کہ ممبئی حملوں میں پاکستان کا کردار نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے بیان کے بعد پوری دنیا میں اس حوالے سے باتیں کی جا رہی ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر طاقتور ممالک نے ہدف بنایا ہوا ہے، عالمی طاقتیں اپنی ناکامیاں پاکستان پر ڈال رہی ہیں لیکن پیپلز پارٹی ہر سطح پر پاکستان کا مقدمہ لڑے گی۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ نواز شریف کیا تجزیہ کار ہیں جو ایسے بیانات دے رہے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا نواز شریف کو نہیں معلوم تھا کہ ان کے بیان پر کیا ردعمل آئے گا؟ میاں صاحب نے یہ کیوں نہیں بتایا کہ پاکستان نے ممبئی حملے کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے کتنی کوششیں کی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف یہ کیوں نہیں بتاتے کہ بھارت نے ہمارے وکیلوں کو رسائی تک نہیں دی، امید ہے کہ میاں صاحب پاکستان کی خاطر اپنے بیان کی وضاحت پیش کریں گے اور اپنا بیان واپس لے لیں گے۔

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بھارتی چینلز پر پاکستان کے خلاف جو چل رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، نواز شریف کا بیان پڑھا تو سمجھا کہ نوازشریف اپنے بیان پرکچھ کہیں گے لیکن 2 دن گزر گئے ان کی طرف سے کوئی بیان پر نہیں آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے کسی ایک ملک کی ذمے داری نہیں لیکن پاکستان دہشت گردی کے خلاف اس وقت اکیلا جنگ لڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں زہر گھولنا برداشت نہیں کریں گے۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے موقف پر کوئی دو رائے نہیں ہے کہ پاکستان نے ممبئی حملوں پر بھارت کو شواہد پیش کیے ہیں لیکن نواز شریف نے پاکستان کا بیانیہ کمپرومائز کرنے کی کوشش کی۔

مزید خبریں :