13 مئی ، 2018
اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ممبئی حملوں سے متعلق گمراہ کن بیانات پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل صبح ہو گا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج نے وزیراعظم کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی گئی، اجلاس کل صبح ہو گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے سوشل میڈیا پر بتایا گیا کہ اجلاس میں ممبئی حملوں کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والے گمراہ کن بیانات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
قبل ازیں ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ایک دو روز میں طلب کیا جاسکتا ہے۔
ادھر مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہےکہ نواز شریف کا انٹرویو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، کیا نوازشریف اس طرح کی بات کرسکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ بھارت آج افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازشیں کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا ہے، بھارت نے پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا تو فوج اور عوام اس کی آنکھیں نوچ لیں گے۔
گزشتہ روز بھارتی میڈیا نے سابق وزیراعظم کے اس انٹرویو کو اچھالا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کیا غیر ریاستی عناصر کو یہ اجازت دینی چاہیے کہ وہ ممبئی جا کر 150 افراد کو قتل کریں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عسکری تنظیمیں نان اسٹیٹ ایکٹرز ہیں اور ممبئی حملوں کے لیے پاکستان سے غیر ریاستی عناصر گئے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کیا یہ اجازت دینی چاہیے کہ نان اسٹیٹ ایکٹرز ممبئی جا کر 150 افراد کو ہلاک کردیں، بتایا جائے ہم ممبئی حملہ کیس کا ٹرائل مکمل کیوں نہیں کرسکے۔
یاد رہے کہ نواز شریف تقریباً ساڑھے تین سال وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے تاہم اس دوران ان کی طرف سے اس قسم کی کوئی بات نہیں اور اب اچانک متنازع بیان آنے کے بعد بھارتی میڈیا اسے مختلف رنگ دے رہا ہے۔
سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی عدم تعاون اور ہٹ دھرمی ممبئی حملہ کیس کی پیشرفت میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی جب کہ بھارت کی کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے میں کوئی دلچسپی نہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیان اور اس پر بھارت کی طرف سے رد عمل پر چوہدری نثار کا وضاحتی بیان میں کہنا تھا کہ بطور وزیرِ داخلہ اس کیس کے تمام مراحل سے مکمل طور پرآگاہ تھا اور ایف آئی اے اس کیس کی تحقیقات کر رہا تھا جو کہ وزارتِ داخلہ کا ماتحت ادارہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیس کی صاف شفاف تحقیقات اور اسے منطقی انجام تک پہنچانے میں بھارت کی دلچسپی نہیں کیوں کہ بھارت ممبئی حملہ کیس کو اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے لئے پاکستان کے خلاف استعمال کرنا چاہتا تھا۔