14 مئی ، 2018
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے 15 لاکھ روپے کے عوض رمضان ٹورنامنٹس کی این او سی کے اجراء پر شائقین کرکٹ اور کھلاڑی شدید مزاحمت کررہے ہیں۔
پی سی بی نے ٹی وی پر نشر کیے جانے والے رمضان ٹورنامنٹس کو این او سی کے عوض 15 لاکھ روپے جبکہ نشر نہ ہونے والے ٹورنامنٹس کو 5 لاکھ روپے فیس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
اس سلسلے میں رمضان ٹورنامنٹس کے منتظمین سراپا احتجاج ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ میچ فکسنگ کو روکنے کے لیے ٹی وی پر براہِ راست دکھائے جانے والے ٹورنامنٹ کی حوصلہ شکنی کررہا ہے۔
پیر کو سخت گرمی میں کھلاڑیوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف مظاہرہ کیا، مظاہرین ’بھتہ نامنظور‘ کے نعرے لگارہے تھے۔
اس موقع پر ڈائریکٹر کرکٹ ہارون رشید کے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی۔ جنید علی شاہ نے کہا کہ ٹورنامنٹ شروع ہونے میں ایک ہفتہ رہ گیا ہے، ہم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، کھلاڑیوں،آرگنائزر کو نقصان ہوگا، ہم ٹورنامنٹ کرالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان میں ویسے بھی مہنگائی زیادہ ہوجاتی ہے اور اب بورڈ بھی مہنگائی کو فروغ دے رہا ہے، رمضان کرکٹ میں فیس لینا قانونی بھتہ ہے، بورڈ آکر ہمارے کھاتوں کا جائز لے تو اس سے کرکٹ دشمنی واضح ہوجائے گی۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اصغر علی شاہ فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر جنید علی شاہ نے کہا کہ پی سی بی کا این او سی کے نام پر پیسے مانگنا مناسب نہیں ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ رمضان کرکٹ کمائی کا ذریعہ ہے۔
کارپوریٹ ٹی ٹوئنٹی کے آرگنائزر اور سابق کپتان معین خان نے کہا کہ رمضان کرکٹ اس شہر کی ثقافت کا حصہ ہے، پی سی بی کا فیصلہ کھیل کے مفاد میں نہیں ہے۔
معین خان نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی سے اپیل کی کہ وہ کرکٹ دشمنی والے اس فیصلے پر نظر ثانی کریں، پاکستان کرکٹ بورڈ اگر سجھتا ہے کہ یہ ٹورنامنٹ آمدنی کا ذریعہ ہیں تو بورڈ آگے آئے لیکن کرکٹ کو تباہ نہ کرے۔
جنید علی شاہ نے کہا کہ پی سی بی کی نئی منطق سمجھ سے بالا تر ہے، اگر پی سی بی رمضان کرکٹ کو آئی سی سی سے منظور کرائے تو 15 کے بجائے 25 لاکھ روپے دینے کو تیار ہیں، پی سی بی چاہے ٹورنامنٹ بند کردے حق اور کرکٹ کی بہتری کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پندرہ لاکھ روپے کا بوجھ ٹیموں پر نہیں ڈالیں گے، شہر کے دو بڑے ٹورنامنٹ نیا ناظم آباد اور کراچی جیم خانہ کے منتظمین نے یہ فیس دینے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
کراچی جیم خانہ کا رمضان کرکٹ ٹورنامنٹ یکم رمضان سے شروع ہورہا ہے، منتظمین نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو فیس ادا کرنے کے لیے ٹیموں سے اضافی رقم لینے کا فیصلہ کیا ہے اور بوجھ ٹیموں پر ڈال دیا ہے۔
ٹورنامنٹ کے آرگنائزر ریاض الدین نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پانچ لاکھ روپے کا اضافی بوجھ آیا ہے لہٰذا ہر ٹیم سوا لاکھ روپے انٹری فیس کے ساتھ 25 ہزار روپے اضافی دے گی۔
جیم خانہ نے این او سی کے لیے پانچ لاکھ روپے دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے اور چونکہ یہ ٹورنامنٹ ٹیلی وژن پر براہ راست نہیں دکھائے جائیں گے اس لیے 15 لاکھ کے بجائے پانچ لاکھ روپے فیس ادا کی جائے گی۔
کراچی جیم خانہ کے صدر اقبال پوری کا کہنا ہے کہ این او سی کی رقم روک کر اپنے ٹورنامنٹ کو خراب نہیں کرنا چاہتے۔