16 مئی ، 2018
ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، غلط انجینئرنگ، 300 سے زائد چوکنگ پوائنٹس اور ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کی آبادی کےلیے نفسیاتی مسئلہ بن جانے والی چیز ہے ٹریفک جام۔
یہ وہ مسئلہ ہے جس سے کوئی محفوظ نہیں، ان ہی خدشات کے ساتھ شروع ہو رہا ہے رمضان المبارک اور اس کے لیے ٹریفک پلان بھی بنایا گیا ہے۔
شہر کی مرکزی شاہراہوں کو پانچ سیکٹرزمیں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں پہلا سیکٹر ٹاور سے قائد آباد تک ہے، یہ سیکٹر آئی آئی چندریگر روڈ، شاہراہ فیصل سے نیشنل ہائی وے اسٹار گیٹ تک بنایا گیا ہے۔
دوسرا سیکٹر عیدگاہ چوک سے سہراب گوٹھ تک ہے، یہ تبت سینٹر، نمائش، گرومند، تین ہٹی، لیاقت آباد سے عائشہ منزل تک بنایا گیا ہے۔
تیسرا سیکٹر گرومندر سے پاور ہاؤس چورنگی تک ہے، یہ لسبیلہ، ناظم آباد، میٹرک بورڈ آفس، سخی حسن سے پاور ہاؤس چورنگی تک بنایا گیا ہے۔
چوتھا سیکٹر سیمنز چورنگی سے مواچھ گوٹھ تک ہے، یہ حبیب بنک چورنگی، غنی چورنگی، لیبر اسکوائر، بلدیہ کراسنگ سے مواچھ گوٹھ تک بنایا گیا ہے ۔
پانچواں سیکٹر گارڈن چوک سے پاک کالونی تک ہے، یہ گارڈن چوک سے لو لین برج، شاہ نواز بھٹو چوک، بڑا بورڈ سے حبیب بنک چورنگی تک بنایا گیا ہے۔
رمضان المبارک کے دوران ٹریفک پلان کے حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو میں ڈی آئی جی ٹریفک عمران یعقوب کا کہنا ہے کہ اگر کراچی کا ٹریفک برقرار رکھنا ہے تو تجاوزات ہٹانی ہوں گی، سڑکوں کی تعمیر اور مرمت کرنا ہوگی، سیوریج سسٹم ٹھیک کرنا ہوگا اور پارکنگ کے مناسب انتظامات کرنے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر کو پانچ سیکٹرز میں تقسیم کرکے اضافی نفری بھی تعینات کر رہے ہیں لیکن جب تک ان مسائل کا حل نہیں نکالا جاتا ٹریفک کے مسائل کو حل کرنا ممکن نہیں ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک عمران یعقوب کا کہنا ہے کہ تمام بڑے انٹرسیکشنز کو کھلا رکھا جائے گا، خصوصی دفتری اور تعلیمی اداروں کے اوقات میں، جن مقامات پر تراویح کا انعقاد ہوگا وہاں خصوصی تعیناتی ہوگی۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ کمشنر کراچی سے ٹریفک وارڈنز مہیا اور اسکاؤٹس تنظیموں سے رابطہ کیا جارہا ہے تاکہ ٹریفک روانی کی بحالی اور پارکنگ کا مناسب انتظام ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے عشرے میں شاپنگ سینٹرز پر خصوصی انتظامات کیے جائیں گے، ضلع ایس ایس پیز کو ہدایت کی گئی ہے شاپنگ سینٹرز اور مارکیٹ انتظامیہ سے مل کر رضا کاروں کا بندوبست بھی کیا جائے۔
ٹریفک کے ضلع ایس ایس پیز کو پولیس اور انتظامیہ کی مدد سے رکاوٹیں ہٹانےکا حکم بھی دیا گیا ہے ،خصوصی کنٹرول رومز کے علاوہ شہریوں کو 1915، ایف ایم 88٫6 اور سوشل میڈیا سے آگاہی فراہم کی جاتی رہےگی۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے متعلقہ حکام سے سفارش کی ہے کہ ٹریفک کی روانی کےلیےتجاوزات کا خاتمہ، ٹوٹی سڑکوں کی تعمیر، سیوریج سسٹم کو ٹھیک کرنے اور مناسب پارکنگ کے مقامات کا تعین اور بندوبست کیا جائے۔