06 جون ، 2018
کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے کے خلاف اور ملزم کو بی کلاس دینے سے متعلق درخواست پر فیصلہ مؤخر کردیا۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں پولیس نے ملزم معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا۔
پولیس راؤ انوار کو بغیر ہتھکڑی لگائے عدالت لائی جس پر دوران سماعت نقیب اللہ کے وکیل نے اعتراض کیا۔
اس پر عدالت نے کہا کہ دیگر مقدمات میں بھی سیاسی رہنما ہتھکڑیوں کے بغیر پیش ہوتے رہے ہیں، وسیم اختر، رؤف صدیقی اور ڈاکٹر عاصم بھی بغیر ہتھکڑیوں کے پیش ہوتے رہے ہیں۔
عدالت میں ملزم راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے کے خلاف اور ملزم کو بی کلاس دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس پر عدالت نے دونوں درخواستوں پر فیصلہ مؤخر کردیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جیل رولز کی سیکشن 248 کےتحت ہی فیصلہ کیا جائے گا، عدالت نے ملزم کے وکلا کو جیل رولز سے متعلق کتاب پیش کرنے کی ہدایت کی۔
دوران سماعت مدعی کے وکیل نے بتایا کہ گیس کے گواہان اور مدعی کو ہراساں کیا جارہا ہے جس پر عدالت نے آئی جی سندھ کو مدعی مقدمہ اور گواہان کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 جون تک ملتوی کردی۔