Time 18 جون ، 2018
پاکستان

چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ کی فراہمی سے متعلق کمیٹی قائم کردی


لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ایک کمیٹی قائم کرتے ہوئے فوری طور پر سفارشات طلب کرلیں۔

عدالتی حکم پر کمیٹی نے اپنی سفارشات سپریم کورٹ میں پیش کردیں، جس کے مطابق خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز 7 دن میں مفت بنائے جائیں گے اور عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے لیے صوبائی اور ضلعی سطح پر40 کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ سراؤں کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ورکشاپ منعقد کی جائے، جس کے لیے کمیٹی کو لاء اینڈ جسٹس کمیشن کا پلیٹ فارم مہیا کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عیدالفطر کے پہلے روز لاہور کے فاؤنٹین ہاؤس کے دورے کے موقع پر خواجہ سراؤں کی جانب سے انہیں شناختی کارڈ جاری نہ کرنے کی شکایت پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری پنجاب اور متعلقہ حکام سمیت اخوت فاؤنڈیشن کے امجد ثاقب کو آج طلب کیا تھا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آج لاہور رجسٹری میں خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ کی فراہمی سے متعلق کمیٹی قائم کرتے ہوئے فوری طور پر سفارشات طلب کرلیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 'خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ ون ونڈو طریقے سے بننے چاہئیں'۔

جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا کہ 'سپریم کورٹ تمام اقدامات کو خود آن لائن مانیٹر کرے گی اور میں خود اسے سپروائز کروں گا'۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'خواجہ سراؤں کے ساتھ کسی قسم کی بدتمیزی اور چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جاسکتی، خواجہ سراؤں سے بدتمیزی اور برے سلوک پر ہمیں بطور معاشرہ شرم آنی چاہیے'۔

چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ 'خواجہ سراؤں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی، کیونکہ جب تک خواجہ سراؤں کو عدالتی تحفظ نہیں ملے گا، ان کے معاملات حل نہیں ہوسکتے'۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'خواجہ سراؤں کے لیے ایسا نظام بنائیں گے کہ ان کا حق انہیں ان کی دہلیز پر ملے'۔

چیف جسٹس نے کہا کہ 'خواجہ سرا معاشرے کا اہم حصہ ہیں، ریاست کام کرتی ہے یا نہیں لیکن عدلیہ جو کرسکی اس پر عمل کروائیں گے'۔

جسٹس ثاقب نثار نے مزید ریمارکس دیئے کہ 'جن خواجہ سراؤں کے پاس شناختی کارڈ موجود ہیں، انہیں ووٹ کا حق ملنا چاہیے'۔

چیف جسٹس کا ازخود نوٹس تاریخی دن ہے، خواجہ سرا

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر موجود خواجہ سراؤں نے چیف جسٹس کے ازخود نوٹس کو تاریخی دن قرار دے دیا۔

میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ صرف شناختی کارڈ کا مسئلہ نہیں، انہیں سرکاری نوکریاں بھی دی جائیں۔

خواجہ سراؤں نے مزید کہا کہ وہ خود کفیل بننا چاہتے ہیں تاکہ معاشرہ انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھے۔


مزید خبریں :