19 جون ، 2018
لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد چیمہ اور شاہد شفیق کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں نیب نے لاہور ڈیولیپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈی جی احد چیمہ اور بسم اللہ کنسٹریشن کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا۔
نیب نے احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن کے روبرو مؤقف اپنایا کہ احمد چیمہ کو 21 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا اور ملزم شاہد شفیق کو پنجاب لینڈ ڈیولیپمنٹ کمپنی انکوائری میں تفتیش کے دوران گرفتار کیا گیا، ملزم شاہد شفیق کی ملکیت بسم اللہ انجینیرنگ سروسز اور پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی ہے۔
نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب لینڈ ڈیولیپمنٹ کمپنی نے 20جنوری 2015کو معاہدہ کیا،16 ہزار غریب شہریوں نے آشیانہ اقبال کے لیے 61 کروڑ روپے جمع کرائے لیکن 3 سال گزرنے کے باوجود منصوبہ مکمل نہیں ہوا۔
نیب حکام نے بتایا کہ احد چیمہ نے 14 ارب روپے کے منصوبے کا ٹھیکہ لاہور کاسا کمپنی کو دیا، کاسا اور بسم اللہ انجینئرنگ سروسز، اسپارکو اور چائنا گروپ کا جوائنٹ وینچر ہے، کمپنیوں کو 15 کروڑ روپے سے زائد رقم کا معاہدہ دیا جانا غیر قانونی ہے، کمپنیوں کی نااہلی سے حکومت کو 64 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا، بسم اللہ انجنیئرنگ سروسز، پیراگون سٹی کی ملکیت ہے۔
احتساب عدالت نے نیب کے دلائل سننے کےبعد احد چیمہ کو 90 روزہ جسمانی ریمانڈ اور شاہد شفیق کو 87 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔