25 جون ، 2018
قصور میں 6 سالہ بچہ فائق تین ماہ سے لاپتہ ہے جس کے بعد اہلخانہ اور علاقہ مکینوں نے احتجاج شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق فائق 24 مارچ کو چیز لینے گھر سے باہر گیا تھا جس کے بعد سے لاپتہ ہے۔
پولیس نے معاملے پر میڈیا پر اشتہار دیا تاہم اس کے بعد کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔
پولیس کی مجرمانہ خاموشی پر اہلخانہ اور علاقہ مکینوں نے ریلی نکالی جبکہ دو جولائی کو بڑا احتجاج کرنے کا بھی اعلان کردیا۔
فائق کی والدہ نے ہر پاکستانی سے اپنے بچےکو ڈھونڈنے میں مدد کی اپیل کردی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس ہماری کوئی مدد نہیں کررہی، ایک ماں کا درد سمجھیں، میں طویل عرصے سے اپنے بچے سے نہیں ملی، آپ سمجھ سکتے ہیں کیسے ایک ماں اتنے دن تک اپنے بچے سے دور رہ سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا بیٹے کا کچھ پتہ نہیں اور پولیس کو بھی کچھ پتہ نہیں، وہ ہوشیار تھا گم نہیں ہو سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے کوئی تعاون نہیں کیا جا رہا، کہہ رہی ہے کہ میرا بچہ اپنی مرضی سے کہیں چلا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کرنے پر پولیس نے میرے شوہر کو دھمکایا بھی تھا۔
دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری نے جیو نیوز کی خبر پر نوٹس لے لیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کے مطابق نگراں وزیراعلی نے 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بچے کی بازیابی کے لیے آئی جی پنجاب کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال کے آغاز میں قصور ہی میں 7 سالہ بچی زینب کے قتل اور زیادتی کا کیس سامنے آیا تھا۔
زینب کی لاش ایک کچرہ کنڈی سے ملی تھی جس کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور قصور میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے۔
پولیس کی تحقیقات کے دوران عمران نامی شخص کو گرفتار کیا گیا جس نے اعتراف جرم کیا تھا۔
بعدازاں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت سنائی تھی۔