Time 10 جولائی ، 2018
پاکستان

حسین لوائی کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی صدارت سے الگ کردیا گیا

حسین لوائی کی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی صدارت سے برطرفی کا نوٹیفیکیشن سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے جاری کیا— فوٹو: فائل 

کراچی: سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور معروف بینکر حسین لوائی کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی صدارت سے الگ کردیا گیا۔ 

حسین لوائی کی پاکستان اسٹاک ایکسچینج  کی صدارت سے برطرفی کا نوٹیفیکیشن سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے جاری کیا۔

ایس ای سی پی کے مطابق ایف آئی اے حسین لوائی کے خلاف ایف آئی آر درج کرچکی ہے۔ 

ایس ای سی پی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیف ایگزیکٹو افسر کو ہدایات جاری کردیں جس کے بعد حسین لوائی عہدے سے فارغ ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا تھا جب کہ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ حسین لوائی سمیت 32 افراد کے خلاف بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات جاری ہیں، ان اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی ٹرانسیکشنز ہوئیں۔

مقدمہ جعلی اور گمنامی اکاؤنٹس کی تحقیقات پر درج کیا گیا جب کہ ایف آئی اے ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ اکاؤنٹس 2014 میں چند ماہ کے لیے کھولے گئے تھے، ان اکاؤنٹس کی تحقیقات 2015 میں شروع ہوئی تھی تاہم دباؤ کے باعث ایف آئی اے نے یہ تحقیقات روک دی تھیں۔

ان بینک اکاؤنٹس میں اربوں روپے کی ٹرانسیکشنز ہوئیں، ایک دوسرے بینک کے اکاؤنٹ میں ایکویٹی کی خاطر اربوں روپے بھی بھیجے گئے، بینک اکاؤنٹس مختلف لوگوں کے نام پر جعلی کاغذات پر کھولے گئے ، ان افراد سے جب تحقیقات ہوئیں تو انہوں نے ان اکاؤنٹس سے لاتعلقی ظاہر کی۔

مزید تحقیقات پر معلوم ہوا کہ دستخط جعلی تھے ، یہ تحقیقات ایف آئی اے کے اسٹیٹ بنک سرکل نے دوبارہ شروع کی تھی اور حسین لوائی سمیت 32 افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو 12 جولائی کو سپریم کورٹ میں طلب کیا گیا ہے جب کہ عدالت نے سابق صدر اور ان کی بہن کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا ہے۔

مزید خبریں :