21 جولائی ، 2018
کراچی سمیت اندرون سندھ دہشت گردی کی بڑی وارداتوں کا ماسٹر مائنڈ اور بلوچستان کے علاقے وڈھ میں دہشتگردی کا بیس کمپ بنانے والا القاعدہ کا اہم رکن افغانستان میں مارا گیا۔
ذرائع کے مطابق مارے گئے دہشت گرد کا نام علی مسعود فریدی عرف معاز تھا، حساس ادارے اور سی ٹی ڈی حکام نے اس کے مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ معاز ڈیڑھ سے دوہفتے قبل افغانستان مں فائرنگ مں مارا گیا۔
مارے گئے دہشت گرد معاز کا تعلق القاعدہ سے تھا اور وہ تعلیم یافتہ تھا، معاز 5سال قبل گلستان جوہر میں ساتھی کی ہلاکت کے بعد کراچی سے فرار ہوگیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ معاز القاعدہ کے مطلوب دہشت گرد معیدالسلام کی ہلاکت کے بعد فرار ہوا تھا، کراچی سے فرار ہونے کے بعد اس نے بلوچستان میں وڈھ کو اپنا بیس کمپ بنایا تھا۔
معاز نے وہاں جنداللہ پاکستان کے نائب ثاقب اور القاعدہ کے حاجی بلوچ کے ساتھ نیٹ ورک بنایا تھا۔
وڈھ میں داعش کے سوا تمام کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کا ٹریننگ کیمپ بھی بنایا گیا تھا، وڈھ میں دہشتگردوں کو پناہ دیے جانے کے علاوہ انہیں خود کش جیکٹس اور بارود فراہم کیا جاتا تھا۔
دو سال قبل خانپور میں عید الاضحیٰ کے روز ناکام خود کش حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا، دونوں خودکش حملہ آوروں کو جیکٹس سمیت وڈھ سے بھیجا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق شکارپور دھماکے کی منصوبہ بندی اور دہشتگردوں کو بھی یہیں سے بھیجا گیا تھا۔
وڈھ میں آپریشن کے بعد معاز فرار ہوکر افغانستان چلا گیا تھا جبکہ اس کا ساتھی اور انتہائی مطلوب ثاقب حب مں حساس اداروں کی کارروائی میں مارا گیا تھا۔
معاز کا پورا خاندان القاعدہ سے وابستہ تھا، اس کے چچا ایک یونیورسٹی میں اسپورٹس ہیڈ تھے جبکہ اس کے بھائی کو گزشتہ دنوں حساس ادارے کی مدد سے پولیس نے گرفتار کیا تھا، ان افراد نے گلشن اقبال میں گھر میں ہی بم بنانے کی فیکٹری بنا رکھی تھی۔